ہفتہ‬‮ ، 23 اگست‬‮ 2025 

ختم نبوتؐ کے حلف نامہ میں ترمیم کے حوالے سے شہباز شریف کا مطالبہ مان لیا جاتا تو حالات کشیدہ نہ ہوتے

datetime 27  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوز ڈیسک)ختم نبوتﷺ کے حلف نامہ میں ترمیم کا انکشاف ہوتے ہی سیاسی اور عوامی حلقے میں حکومت پر شدید ترین تنقید کی زد میںآئی مگر افسوس حکومت نے اِس اقدامات سے نہ تو لا تعلقی کا اظہار کیا نہ ہی فوری طور پر ترمیم کو واپس لیا بلکہ پہلے کلیریکل غلطی قرار دے کر جان چھڑا نے کی کوشش کی گئی،جوں جوں معاملہ تعطل کا شکار رہا عوامی غم و غصے میں شدت بڑھتی چلی گئی۔ایک رائے کے مطابق ترمیم کی

واپسی بھی عوامی دباؤ میں لی گئی یہاں لمحہ فکریہ کی بات یہ ہے کہ سب سے پہلے وزیراعلیٰ شہبازشریف نے مطالبہ کیا تھا کہ ختم نبوتﷺ کے حلف میں تبدیلی کرنے والے وزیر کو فارغ کیا جائے جس پر حکومت وقت نے سنجیدگی سے غور نہ کیا تو یہ مطالبہ لے کر تحریک لبیک یا رسول اللہﷺ اپنی اتحادی مذہبی جماعتوں کے ساتھ سٹرکوں پر آگئی، وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کا موقف تھا کہ وفاقی وزیر قانون نے عقیدہ ختم نبوت والی شق میں ترمیم کر کے مسلم لیگ ن کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا ہے لہذا انہیں وفاقی کابینہ سے فارغ کر دینا چاہیے، اگر بروقت وزیراعلیٰ پنجاب کے مطالبے کو وفاقی حکومت عمل کر لیتی تو پاکستان کو سنگین حالات کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔یہ بات مصدقہ حقیقت ہے کہ مسلم لیگ(ن) کی حکومت پر جب بھی مشکل وقت آیا، شہبازشریف نے ایک قدم آگے بڑھ کر اِسے سہارا دیا اور حکومت کو اچھے،موثر مشوروں سے نوازا۔ جبکہ دوسری جانب بلند وبانگ نعرے لگانے والے دیگر مسلم لیگی رہنماؤں نے خاموشی کو ہی غنیمت جانا۔ حسب روایت کچھ ایسی ہی منظر کشی گزشتہ چند دنوں میں دیکھنے کو ملی،ختم نبوتﷺ کے حلف نامے میں ترمیم کے خلاف اسلام آباد میں دھرنے والوں اور حکومت میں مذاکرات ناکامی کی طرف بڑھ رہے تھے اور مسلم لیگی رہنما ؤں جن کے دعوؤں، وعدوں اور بلند عزائم کی خبریں و پیغامات دن بھر ٹی وی ٹاک شو میں،

عوامی رابطہ کی سماجی ویب سائیٹ کی زینت بنتے تھے منظر سے بالکل غائب رہے۔معاملے کو سدھرانے کیلئے نہ مریم کا ٹوئیٹ آیا، نہ دانیال، طلال چوہدری کا بیان اور وزیرداخلہ بھی معاملے کو صیح طریقے سے سنبھالنے میں ناکام رہے۔ ایسی صورتحال میں وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کی مخلصانہ،پُرخلوص کاوشیں ایک بار پھر قابل ستائش رہیں کہ اُنہوں نے وزیرقانوں زاہد حامد کو اپنی وزارت سے مستعفی ہونے پر قائل کر لیااور یہی وہ اہم پیش رفت تھی جس سے اسلام آباد سمیت ملک بھر جلاؤ،گھیراؤ، پتھراؤ جیسی صورتحال کے شکنجے سے آزاد ہوگیا اور معاملہ مفاہمت کی جانب بڑھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…