لاہور ( این این آئی) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاکستا ن میں 4مارشل لاء لگے اور سیاسی حکومتیں بھی آئیں تا ہم مجموعی صورتحال کے تناظر میں سیاسی حکومتیں عام طو رپر کمزور رہیں،فوجی حکومتیں عوام کی خدمت میں بری طرح ناکام رہیں توسیاسی حکومتوں نے بھی عوام کی صحیح طریقے سے خدمت نہیں کی،عوام کو بھی ان حکومتوں کے بارے میں تحفظات رہے ہیں ،ہمیں ان وجوہات کو دیکھنا ہے کہ پاکستان میں ہر چوتھے یا پانچویں برس ہیجانی کیفیت کیوں پیدا ہوتی ہے؟،
پاکستان چار اکائیوں ،آزاد کشمیر او رگلگت بلتستان پر مشتمل ہے،یہ سب اکائیاں مل کر ترقی کریں گی تو پاکستان ترقی کرے گا،پاکستان اس لئے نہیں بنا تھا کہ یہاں لوٹ مار ہو او رایک دوسرے کے گلے کاٹے جائیں،ہم سب کا ایجنڈا 21کروڑ عوام کی دل وجان سے خدمت ہونا چاہیے ،سیاسی قیادت کو عوام کی خدمت کو اپنا شعار بنانا چاہیے،جب ہم سب محنت کریں گے تو ہر کوئی ہماری عزت کرے گا ، پاکستان کے سامنے ’’میں ‘‘کی کوئی حیثیت نہیں ،پاکستان کو ’’ہم ‘‘کی طاقت سے آگے لے کر جانا ہوگا،ملک کوبھکاری پن ، ہزیمت،محرومیوں سے دور کرنے کے لئے سب کو اکٹھے چلنا ہوگا اور قربانیاں دینا ہوں گی ،غلط راستے پر چلتے رہے تو بھٹکتے رہیں گے،دشنام طرازی ، جھوٹ او رالزام تراشی کی منفی سیاست قوم کی منزل کھوٹی کرتی ہے،عمران نیازی نے میٹروبس کو جنگلا بس کہا او را ب سوا چار برس بعد پشاور میں یہ منصوبہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے ،عمران نیازی نے یوٹرن مارے ہیں او ر ملک و قوم کا قیمتی وقت ضائع کیا ہے اور ان کی سیاست جھوٹ کے گرد گھومتی ہے ۔وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے ان خیالات کا اظہار یہاں سے آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی کے صدرسرمد علی کی قیادت میں اے پی این ایس کے وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
ملاقات میں اخباری صنعت کو درپیش مسائل او رملک کی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا ۔وزیراعلی نے وفد کو اخباری صنعت کے درپیش مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی۔وزیر اعلی محمد شہباز شریف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں عوام میں شعور بیدار کرنے کے لئے میڈیا کا کردار کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔بعض ٹی وی چینلز کا رویہ غیر ذمہ دارانہ ہے اورایسا غیر ذمہ دارانہ رویہ معاشرے کی ترقی وخوشحالی کے سفر میں خدمت نہیں کررہا۔
پاکستان کے معاشرے کو توانا کرنا ہے تو میڈیا کو بھی مثبت اور ذمہ دارانہ انداز میں کا م کرنا ہوگا۔میڈیا کو اچھے کاموں کی بھرپور تشہیر کرنی چاہیے اورنظام کو مضبوط بنانے کے لئے میڈیا کے موثر کردار کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ۔انہوں نے کہا کہ عوام اور قیادت میں موجود خلا کو عوام کی خدمت سے دور کیا جا سکتاہے اورعوام کی خدمت صرف محنت ، امانت اور دیانت سے ہوتی ہے۔اشرافیہ نے عام آدمی کی فلاح وبہبود کے منصوبوں میں رکاوٹیں کھڑی کی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے معاشرے میں لالچ، حرص، کرپشن او راقربا پروری نے اپنی جڑیں مضبوط کی ہیں۔
کرپشن اور ناجائز ذرائع سے کمائے گئی دولت پر فخر کیاجاتاہے ۔کرپشن کا نا سور بے حد وحساب پھیل چکاہے اوراس ناسور نے پاکستان کو دیمک کی طرح چاٹ لیاہے ۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں کرپشن کے میگا سکینڈل سامنے آئے اوریہ میگا سکینڈل نیب کے دفاتر میں پڑے ہوئے ہیں ۔ان سکینڈلز کی طرف کوئی نہیں دیکھتا ۔نندی پور ، نیلم جہلم، این آئی سی ایل ، اوگرااور رینٹل پاور جیسے کیسوں میں ملک کے خزانے کو لوٹا گیا۔مشرف کے دور میں کرپٹ افراد کو سینے سے لگایا گیا ۔نئی نسل ان کرپشن کے کیسوں کا حساب چاہتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پاک افواج ایک منظم ترین ادارہ ہے اورہر ادارے کو پاکستان کو مشکلات سے نکال کر آگے لے جانے کی ذمہ داری نبھانا ہے ۔تمام سٹیک ہولڈرز کو پاکستان کی خاطر ڈائیلاگ کرنا چاہیے۔سیاستدانو ں ، عدلیہ اور فوج کے درمیان ڈائیلاگ کے لئے میکنزم بن سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کوایٹمی طاقت ہونے کے باوجود امداد کا سہارا لینا پڑتا ہے۔ہمیں بھکاری پن سے جان چھڑانا ہے ۔جو ملک ہم سے پیچھے تھے آج وہ آگے نکل چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں ایڈ کو’’ ایڈز‘‘ سمجھتا ہو ں ۔
پنجاب حکومت نے 2010کے بعد ایک ملک سے ایڈ لینا بند کر دی تھی۔یہ امداد نہ لینے کے باوجود پنجاب میں عوام کی ترقی وخوشحالی کے منصوبے جاری و ساری رہے ۔وزیر اعلی نے کہا کہ ایک ٹی وی چینل نے ملتان میٹرو منصوبے میں دولت چین بھجوانے کے بے بنیاد الزامات لگائے اور اس چینل نے پاکستان کی بدنامی کی ۔یہ طرز عمل انتہائی افسوسناک ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملتان میٹرو کے حوالے سے نیب نے تحقیقات کا آغاز کیا میں نے تو پہلے ہی اپنے حکام سے کہا کہ وہ نیب کو خط لکھیں انہیں جو ثبوت چاہئیں وہ دینے کے لئے تیار ہیں
تاکہ دودھ کا دودھ او رپانی کاپانی ہو۔انہوں نے کہا کہ احتساب کرنا ہے تو سب کا بے لاگ احتساب ہونا چاہیے۔نندی پور پاور پراجیکٹ کی فائل پیپلز پارٹی کے دور میں بابر اعوان نے 3برس تک دبائے رکھی ۔منصوبے میں تاخیر کے باعث 20ارب روپیہ غریب قوم کا ڈبویا گیا۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم محنت ، دیانت او را مانت کے راستے پر چل کر قوم کو عظیم بنا نے کا فیصلہ کر لیں تو پاکستان ضرور عظیم ملک بنے گا۔ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی کوشش میں کچھ حاصل نہیں ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ معروضی حالات کو سامنے رکھ کر فیصلے کرنے اور اقدامات اٹھانا ہوں گے اور پھر اس پر عملدرآمد کرنا ہوگا۔
بالکل اسی طرح جس طرح پاکستان دنیا کی مخالفت اور پابندیوں کے باوجود ایٹمی طاقت بنا تھا کیونکہ قوم ایک تھی۔انہوں نے کہا کہ اگر پنجاب میں 22ماہ میں 4پاور پلانٹس لگ سکتے ہیں تو پاکستان بھی بدل سکتاہے ۔ہمیں انا پرستی کے خول سے باہر نکلنا پڑے گا۔مشترکہ بصیرت اور اجتماعی کاوشوں کے ذریعے ہی پاکستان ا پنی منزل حاصل کرے گا۔جھوٹ ،دشنام طرازی و بے بنیاد الزامات لگانے والوں کو اپنے رویوں پر نظر ثانی کرنا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ محمد نوازشریف کی قیادت میں توانائی منصوبوں کے لئے بہت محنت کی گئی ہے اورریکارڈ مدت میں بجلی کے منصوبے مکمل کئے گئے ہیں۔
لوڈ شیڈنگ کے ازدھے کو قابو کر لیا ہے اوراب لوڈشیڈنگ نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے۔آج پاکستان کا ہاتھ ہمارے عظیم دوست ملک چین نے تھاما ہے ۔چین نے بعض ترقیاتی منصوبوں کے لئے آسان شرائط پر قرضے دئیے ہیں۔زائد شرح سود پرقرض لینے کی بات جھوٹ ہے۔انہوں نے کہا کہ اورنج لائن میٹرو ٹرین کا منصوبہ ایک گیم چینجر ہے ۔گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ قرضہ میں ٹینڈرنگ نہیں ہوتی تا ہم میرے زور دینے پر پہلی بار اس منصوبے کے لئے ٹینڈرنگ ہوئی اورسب سے کم بولی دینے والی چینی کمپنی سے 70ارب روپے رضا کارانہ ڈسکاؤٹ لیا ۔صوبائی وزیر مجبتی شجاع الرحمن، معاون خصوصی ملک محمد احمد خان، پریس سیکرٹری وزیراعلی شعیب بن عزیز ، ایڈیشنل سیکرٹری وزیراعلی راجہ جہانگیر انور اور متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔وزیر اعلی پنجاب سے ملاقات کرنے والے اے پی این ایس کے وفد میں مجیب الرحمن شامی، حمید ہارون، عارف نظامی، رمیزہ نظامی، سیکرٹری جنرل اے پی این ایس عمر مجیب شامی، نائب صدر مہتاب خان، جائنٹ سیکرٹری منیر جیلانی ، فنانس سیکرٹری وسیم احمد اور دیگر سینئر صحافی اور اخباری مالکان شامل تھے۔