پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

’’پنجاب حکومت کے دعوے دھرے رہ گئے‘‘ سڑک پر بچی پیدائش کے بعد ہسپتال کی راہداری میں ایک اور بچے کی پیدائش، اہل خانہ کا احتجاج

datetime 21  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی) رائیونڈ تحصیل ہیڈکواٹرز ہسپتال کے باہر سڑک پر بچے کی پیدائش کے واقعے کے بعد اب گنگارام ہسپتال میں لیبر روم کے باہر راہداری میں بچے کی پیدائش ہوئی ہے،وزیر اعلیٰ پنجاب نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا جبکہ ہسپتال کے ڈائریکٹر ایمرجنسی کو معطل کر دیا گیا ، سینئر پروفیسرز پر مشتمل اعلیٰ سطحی کمیٹی بنانے کا بھی اعلان کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور کے گنگا رام

ہسپتال میں بشریٰ نامی ایک خاتون جمعرات کی شام 6 بجے ڈلیوری کیلئے گنگا رام ہسپتال میں آئی لیکن ڈاکٹرز نے چیک اپ کے بعد واپس بھجوا دیا ۔ گزشتہ روز خاتون دوبارہ ہسپتال پہنچی تو ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت کے باعث خاتون نے ہسپتال کے لیبر روم کے باہر ہی فرش پر بچے کو جنم دے دیا۔ پیدائش کے تھوڑی ہی دیر بعد اس وقت پریشان کن صورتحال پیدا ہوئی، جب بچے کی سانس اچانک رک گئی، جس پر ایک نرس نے آکر بچے کی سانس بحال کی۔وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے واقعے کا نوٹس لے لیا اور صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق کو فوری ہسپتال پہنچنے کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ بھی طلب کر لی۔ شہباز شریف نے کہا کہ واقعہ کی تحقیقات کر کے جامع رپورٹ پیش کی جائے اور ذمہ داروں کا تعین کر کے ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔واقعے کے فوری بعد صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق گنگا رام ہسپتال پہنچے اور ڈائریکٹر ایمرجنسی ڈاکٹر عبدالغفار کو معطل کرتے ہوئے سینئر پروفیسرز پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کر دیا ۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ واقعے کے ذمہ دار افراد کو قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔انہوں نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ خاتون کل شام ہسپتال آئی تھی اوران کا چیک اپ کیا گیا تھا۔ آج بھی خاتون

چیک اپ کے لیے ہسپتال آئی تو انہیں کچھ وقت دیا گیااور چہل قدمی کی ہدایت کی گئی ، خاتون چہل قدمی کے لئے گئی تھی کہ باہر بچے کی پیدائش ہو گئی ۔ ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر ڈائریکٹر ایمرجنسی گنگا رام ہسپتال کو معطل کیا گیا ہے، تکنیکی طور پر بھی صورتحال دیکھ رہے ہیں۔ سینئر پروفیسرز کی ایک اعلی کمیٹی کے ذریعے تحقیقات کروائی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں گائنی کی ہزاروں خواتین آتی ہیں اور

ڈاکٹر بہت کام کررہے ہیں لیکن مریضوں کو بھی چاہیے کہ وہ وقت پر آئیں ۔ پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاںمحمود الرشید بھی واقعے کے فوری بعد ہسپتال پہنچ گئے اور متاثرہ خاتون کے اہل خانہ سے ملاقات کی ۔ انہوں نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال میں مریض بہت زیادہ ہیں اور بستر کم ہیں ، حکومت عوام کو صحت کی سہولتیں فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے ۔واضح رہے کہ 17

اکتوبر کو رائیونڈ کے تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال میں بھی ڈاکٹر کی عدم موجودگی اور عملے کی جانب سے علاج معالجے سے انکار کے باعث ایک خاتون نے ہسپتال کے باہر فرش پر بچے کو جنم دیا تھا، جس کے بعد صوبائی انتظامیہ کی جانب سے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا تھا۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…