اسلام آباد (نیوز ڈیسک) موجودہ حکومت اگر وقت سے پہلے ختم کر دی گئی تو فائدہ کس کو ہو گا؟ تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی اور اینکرپرسن حامد میر نے نجی ٹی وی پروگرام میں انکشاف کیا کہ اگر موجودہ حکومت وقت سے پہلے ختم ہو جائے تو فائدہ نواز شریف کو ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو جب سپریم کورٹ نے نا اہل کیا تو اس وقت لگ یوں رہا تھا کہ (ن) لیگ کے رہنماﺅں کے ایک بڑی تعداد
نواز شریف کو تنہا چھوڑ دے گی اور زیادہ توقع اس وقت پریس کانفرنسیں کرنے والے ممبر قومی اسمبلی کے بارے میں تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس موقع پر اس صورتحال سے کوئی فائدہ نہیں اٹھایا گیا بلکہ جو لوگ ایسے مواقعوں کو استعمال کرتے ہیں انہوں نے بھی ایسا کچھ کرنے سے انکار کر دیا بلکہ یہ کہا گیا کہ جنہیں شوق ہے وہ آگے آئیں اور فاروڈ گروپ بنائیں۔ نجی پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینئر صحافی حامد میر نے انکشاف کیا کہ کچھ روز قبل حکمران جماعت کے ایک درجن سے زائد قومی اسمبلی کے ممبروں کا اجلاس ہوا جس میں انہیں بھی مدعو کیا گیا اور خاص طور پر یہ رائے لی گئی کہ ہم کدھر جائیں؟ جس پر حامد میر نے کہا کہ آپ مجھ سے مشورہ کیوں کر رہے ہیں؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ ہم جہاں بھی جائیں گے آپ ہمارا کلپ چلا دیں گے جب آپ کے مشورے سے جائیں گے تو آپ ہمارا کلپ نہیں چلائیں گے۔ حامد میر نے مزید کہا کہ حکمران جماعت میں جو فارورڈ بلاک بن چکا ہے انہیں کسی رہنما کی تلاش ہے مگر وہ مریم نواز یا سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کو لیڈر نہیں بنا سکتے۔ ان لوگوں کی کوشش ہے کہ حکمران جماعت کی صدارت شہباز شریف کو ملے مگر وزیراعلیٰ پنجاب کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ قومی اسمبلی کے ممبران سے ملتے ہیں تو انہیں یقین دہانی کراتے ہیں کہ وہ ان کا ساتھ دیںگے مگر جب وہ بھائی کے پاس جاتے ہیں تو وہ کچھ اور ہو جاتے ہیں۔