اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینٹ کی قائمہ کمیٹی منصوبہ بندی وترقی کے چئیرمین سینٹر طاہر مشہدی نے کہا ہے کہ اگرملک میں چینی پیسہ آرہاہے تو اپنے ملک کے مفادکابھی تحفظ کیاجائے،کل وزیر اعظم سمیت سب کہیں گے سی پیک کوکیوں پوچھا ،چین کو ایسٹ انڈیا کمپنی نہ بنا یا جائے ۔ منصوبوں کیلئے پیسہ سمیت سب کچھ چین کا ہے لیکن ملک تو ہمارا ہے، انگریز ہمیں بھی سڑکیں اور انفرا سٹرکچر بنا کر دے گیاتھا ،لیکن وہ ہماری دولت کے ساتھ ساتھ عزت آن شان بھی ساتھ لے گیا ۔
تفصیلات کے مطابق سینٹ کی قائمہ کمیٹی منصوبہ بندی و ترقی کا اجلاس سینٹر طاہر مشہدی کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں وزارت منصوبہ بندی کے حکام نے ساہیوال کول پاور پلانٹ منصوبے پر بریفنگ دی حکام نے اجلاس کو بتایا کہ منصوبہ نجی شعبے کا ہے ۔ اسپرچینی کمپنی کام کر رہی ہے ۔ اجلاس کو بتا یا گیا کہ منصوبے سے 1320 میگا واٹ بجلی پیدا ہو گی جبکہ بجلی کی فی یونٹ لاگت5 روپے14پیسے ہوگی ۔اجلاس کو بتایا گیا منصوبے کیلئے سالانہ 7 43کروڑ 5 407158712971567167ڈالر کا کوئلہ خریدا جائیگا۔ساہیوال کول پاور منصوبے کے لئے سالانہ کوئلے کی کھپت اکتیس لاکھ ٹن ہو گی ۔ اس مقصد کیلئے فی ٹن کوئلہ 7 140 ڈالر میں خریدا جائے گا۔ منصوبے کو سی پیک میں شامل کر لیا گیا ہے۔ چیئرمین طاہر مشہدی نے کہاکہ یہ پاکستان کے مستقبل کا مسئلہ ہے۔کمیٹی کے ارکان نے ساہیوال کول پاور پلانٹ کے ماحولیاتی مسائل پر تحفظ کا اظہار کیا ۔ وزارت توانا ئی کے حکام نے اجلاس کو بتایا پلانٹ کی پیداوار سے سے صارفین سے فی یونٹ8 روپے سے زائد قیمت وصول کی جائے گی ۔ اس موقع پر ریلوئے حکام نے اجلاس کو بتایا کہ ریلوئے کی پانچ ٹرینیں روزانہ کوئلہ لائیں گی ۔ کول پاور پلانٹ کے لئے پانی پنجاب کے حصے سے کاٹا جائے گا۔ جس پر چیئرمین طاہر مشہدی نے کہا اگر احتیاط نی کی گئی تو بیس سال بعد ہامرے بچوں کے لئے پانی نہیں ہوگا۔
جس پر وزارت توانائی کے حکام نے کہا کہ عالمی معیار کا پلانٹ لگایا ہے اس سے ماحولیات پر منفی اثرات مرتب نہیں ہوں گے ۔ منصوبے کے لئے کوئلہ افریقہ سے درآمد کیا جا رہاہے۔ اجلاس کو سیکرٹری ریلوئے نے کراچی سرکلر ریلوئے اور کیٹی بندر منصوبوں پر بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ چاروں صوبائی دارالحکومتوں کے ماس ٹرانزنٹ منصوبے سی پیک کا حصہ ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ان منصوبوں پر پاکستانی کرنسی کے لحاظ سے لاگت 207ارب روپے سے زائد بنتی ہے ۔ کراچی سرکلر ریلوئے منصوبے پر 5 ایک اعشاریہ ستانوئے ارب ڈالر لاگت آئیگی ،انہوں نے کہاکہ کراچی میں چوبیس اسٹیشن قائم کیے جائیں گے ۔ جس سے یومیہ پانچ لاکھ پچاس ہزار مسافر فائیدہ اٹھائیں گے ۔ ٹرین کا کارایہ تیس روپے ہوگا اور اس کی سپیڈ سوکلو میٹر فی گھنٹہ ہو گی ۔