اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصا ف نے کہا ہے کہ چیئرمین نیب کی تقرری کے پورے عمل میں تحریک انصاف کا کوئی کردار نہیں، چیئرمین نیب کی تقرری کے حوالے سے قطعاً مشاورت نہیں کی گئی،پانامہ لیکس میں پکڑے جانیوالے دیگر افراد کو کٹہرے میں لانے کا بندوبست بھی نئے چیئرمین کی ذمہ داری ہے۔پیر کی شام بنی گالہ اسلام آباد میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی زیر صدارت مرکزی قائدین کا اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں قومی احتساب بیورو کے چیئرمین کی تقرری پر تکینکی کمیٹی نے مفصل بریفنگ دی۔ تفصیلات کے مطابق اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ چیئرمین نیب کی تقرری کے پورے عمل میں تحریک انصاف کا کوئی کردار نہیں ہے اور تحریک انصاف سے چیئرمین نیب کی تقرری کے حوالے سے قطعاً مشاورت نہیں کی گئی۔اجلاس میں یہ بات بھی زیر بحث رہی کہ تحریک انصاف نے پوری سنجیدگی سے جو نام تجویز کئے ان پر بھی مشاورت نہیں کی گئی۔تحریک انصاف اس سے قطعا لا علم ہے کہ کن مقاصد اور اہلیت و قابلیت کے معیار کے پیش نظر چیئرمین کی تقرری کی گئی ہے۔فیصلے کی درستگی یا غلطی نئے چیئرمین کی کارکردگی سے ظاہر ہوگی۔ تحریک انصاف کے مطابق سپریم کورٹ ہی نہیں پوری قوم چیئرمین نیب کی کارکردگی کا جائزہ لے گی۔اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق ہوا کہ اب دیکھنا ہے کہ نئے چیئرمین اپنے پیشرو کے نقش قدم پر چلتے ہیں یا کسی دوسرے رستے کا انتخاب کرتے ہیں۔ تحریک انصاف کا واضح موقف ہے کہ کرپشن پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ ہے اور اسکا انسداد ناگزیر ہے۔لازم ہے کہ چیئرمین نیب پانامہ کیس کے بعد کھلنے والے مقدمات بالخصوص حدیبیہ پیپر ملز کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے سرگرمی دکھائیں۔ تحریک انصاف کے مطابق پانامہ لیکس میں پکڑے جانے والے دیگر افراد کو کٹہرے میں لانے کا بندوبست بھی نئے چیئرمین کی ذمہ داری ہے۔