منگل‬‮ ، 12 اگست‬‮ 2025 

’’جسے اللہ رکھے، اسے کون چکھے‘‘ ایبٹ آباد میں مردہ بچا زندہ ہو گیا

datetime 8  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایبٹ آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ایوب میڈیکل کمپلیس میں ڈاکٹرز نے زندہ بچے کو مردہ قرار دے دیا، والدین مبینہ لاش گھر لے گئے تو معلوم ہوا کہ بچہ زندہ ہے۔نجی ٹی وی چینل ’’آج نیوز‘‘ کی رپورٹ کے مطابق ننھی سی جان کو تو اللہ نے محفوظ رکھا لیکن ان مسیحاؤں کا کیا کریں جن کے ضمیر مردہ ہو چکے ہیں۔ایبٹ آباد کے ایوب میڈیکل کمپلیکس میں غافل ڈاکٹرز نے حد کرڈالی۔نومولود کو مردہ قرار دیکر اسٹریچر پر پٹخ دیا۔والدین

بچے کی مبینہ لاش گھر لے گئے، کچھ گھنٹے بعد انکشاف ہوا کہ بچہ تو زندہ ہے۔ سجاول اب آٹھ روز کا ہوچکا ہے۔دوسری جانب واقعے کی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے، جو ایک ہفتے کے اندر رپورٹ پیش کرے گی۔دوسری جانب ضلع کے سب سے بڑے سرکاری ہسپتال ایوب میڈیکل کمپلیکس میں زچگی کے دوران مردہ پیدا ہونے والے بچوں کی نعشیں کوڑے میں پھینکی جانے لگیں۔نجی ٹی وی کے مطابق ایبٹ آباد کے سب سے بڑے سرکاری ہسپتال ایوب میڈیکل کمپلیکس کے شعبہ زچہ و بچہ کا عملہ زچگی کے دوران لیبر روم میں دم توڑ جانے والے نومولود بچوں کی نعشوں کی تدفین کے بجائے انہیں کوڑے میں پھینک رہا ہے۔ جہاں یہ نعشیں کتوں اور چیل کووں کی خوراک بن رہی ہیں۔دوسری جانب ایوب میڈیکل کمپلیکس کی انتظامیہ نے اس مجرمانہ اور انسانیت سوز اقدام کے حوالے سے کسی بھی قسم کی تردید یا تصدیق سے انکار کردیا ہے۔ایوب میڈیکل کمپلیکس میں ہی کام کرنے والے ایک شخص سجاول نے ہسپتال کے ڈاکٹروں اور طبی عملے کی مجرمانہ غفلت سے متعلق بتایا کہ چند روز قبل اس کی بیوی نے ہسپتال میں ہی بیٹے کو جنم دیا لیکن لیڈی ڈاکٹر نے اسے مردہ قرار دے کر اسٹریچر پر ہی ڈال دیا۔ کچھ دیر بعد جب ماں اپنے بچے کو آخری بار دیکھنے کے لیے وہاں پہنچی تو اس نے بچے میں حرکت کو محسوس کیا ، جس پر پتہ چلا کہ درحقیقت بچہ ناصرف زندہ ہے بلکہ مکمل طور

پر تندرست بھی ہے۔ واقعے کے بعد سجاول اپنی بیوی اور نومولود کو گھر لے آیا۔ سجاول کا کہنا ہے کہ واقعہ میں ملوث لیڈی ڈاکٹروں اور عملے کے خلاف کارروائی کی جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بابا جی سرکار کا بیٹا


حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…