جمعرات‬‮ ، 14 اگست‬‮ 2025 

سانحہ ماڈل ٹائون میں خوف کی علامت بن کر ابھرنے والے گلو بٹ نے سب کو حیران کر دیا، نیا روپ سامنے آگیا

datetime 7  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سانحہ ماڈل ٹائون میں خوف کی علامت بن کر سامنے آنے والے کردار گلو بٹ نے سب کو حیران کر دیا۔ انسانیت کیلئے اتنا درد کہ برما کے مسلمانوں کی آواز بن گئے، ساتھیوں کے ہمراہ برما

کے مسلمانوں کیلئے اظہار یکجہتی کیلئے مظاہرہ ۔ تفصیلات کے مطابق سانحہ ماڈل ٹائون کے اہم کردار گلو بٹ نے برما کے مسلمانوں کیلئے ساتھیوں کے ہمراہ مظاہرہ کیا ہے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے گلو بٹ کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے سانحہ ماڈل ٹائون پر تمام انسانیت اور خصوصاً متاثرین سے معافی مانگتا ہوں اور میں اپنے کردار پر شرمندہ ہوں۔میں 14معصوم شہداء کے ورثاء کے ساتھ کھڑا ہوں اور ان کے ساتھ حق کی آواز اٹھاتا رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے صر ف شیشے توڑتے تو مجھے 11 سال قید کی سزا سنا دی گئی اور میں تقریباً تین سال جیل میں رہا لیکن جنہوںنے قتل کئے وہ آزاد پھر رہے ہیں۔ میرا بھی مطالبہ ہے کہ جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ سامنے آئے۔ اس سازش کے پیچھے جو بھی کردار تھے وہ سامنے آنے چاہئیں اور انہیں بے نقاب ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں مسلمانوں کی آبادی دو ارب کے قریب ہے لیکن برما کے مسلمانوں کے لئے کچھ نہیں کر پارہے۔ ہمارے ہاتھوں میں تو چوڑیاں ہونی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لیڈروں نے واویلا مچا رکھا ہے کہ مجھے کیوں نکالا میں انہیں کہتا ہوں اس کو چھوڑ کر برما کے مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف آواز بلند کریں۔

موضوعات:



کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…