اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) رینجرز نے صحافیوں کو کہا کہ ہم کسی عدالت کو نہیں مانتے، سینئر صحافی و تجزیہ نگار حامد میر نے ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رینجرز نے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے صحافیوں کو احاطہ عدالت سے باہر نکالا اس دوران انہوں نے صحافیوں سے کہا کہ وہ کسی عدالت کو نہیں مانتے۔ انہوں نے کہا کہ رجسٹرار اور میڈیا کے نمائندوں میں نواز شریف کی پچھلی پیشی کے بعد احتساب عدالت میں طے ہوا تھا کہ میڈیا کو عدالت میں جا کر کوریج کرنے کی اجازت ہو گی۔ اس کے علاوہ اسلام آباد یونین آف جرنلسٹ کی طرف سے صغیر چودھری نے عدالت کے ساتھ مل کر کوریج کرنے والے صحافیوں کی فہرست پر
حتمی فیصلہ کرتے ہوئے فیصلہ ہوا تھا کہ ہر ادارے سے صرف ایک صحافی عدالت میں کوریج کے لیے جائے گا۔ صغیر چودھری کی سربراہی میں اس لسٹ پر عملدرآمد کروانے کے لیے کوارڈینیشن کمیٹی بھی بنی۔ 7 بجے صحافی عدالت کے باہر پہنچ گئے تھے، اس کے بعد صحافی اس لسٹ کے مطابق عدالت کے اندر چلے گئے، جب 8 بجے رینجرز وہاں پہنچی تو انہوں نے صحافیوں کو عدالت سے باہر نکال دیا، جب رینجرز والوں کو بتایا کہ عدالت کے تحریری حکم نامے سے ہم لوگ عدالت کے اندر آئے ہیں تو ان اہلکاروں نے صغیر چودھری کو کہا کہ ہم کسی عدالت کو نہیں مانتے۔ رینجرز اہلکاروں نے صحافیوں کو عدالت سے نکال دیا اس کے بعد کیا ہوا وہ سب لوگوں نے دیکھا۔