اسلام آباد (این این آئی)پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے اسلام آباد ۔ پشاور موٹر وے پر گھاس، درخت اور پتھر لگانے پر 82 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کرنے کے معاملہ کو خلاف قواعد قرار دیدیاقومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کے اجلاس کے دور ان پوسٹل سروسز کی آڈٹ رپورٹ کے جائزہ میں انکشاف ہوا ہے کہ پوسٹل سروسز میں 20 بدعنوانیوں میں گاڑی سمیت دیگر اشیاء کی چوری سے 2 کروڑ 4 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔
پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو پی اے سی کے چیئرمین سید خورشید احمد شاہ کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں کمیٹی کے ارکان راجہ جاوید اخلاص، شاہدہ اختر علی، صاحبزادہ نذیر سلطان، ڈاکٹر عارف علوی اور سردار عاشق حسین گوپانگ سمیت دیگر ارکان اور متعلقہ سرکاری اداروں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزارت مواصلات اور پوسٹل سروسز کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔ پوسٹل سروسز کی آڈٹ رپورٹ کے جائزہ میں یہ انکشاف ہوا کہ پوسٹل سروسز میں 20 بدعنوانیوں میں گاڑی سمیت دیگر اشیاء کی چوری سے 2 کروڑ 4 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔ پوسٹل سروسز حکام نے بتایا کہ نیب کے پاس 6 اور ایف آئی اے کے پاس 14 مقدمات ہیں۔ پی اے سی نے اس معاملہ کو ذیلی کمیٹی کے سپرد کر دیا۔ آڈٹ حکام نے پی اے سی کو بتایا کہ لیاری ایکسپریس وے منصوبے میں 5 ارب روپے سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ منصوبہ 2004ء میں 4 ارب 89 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل ہونا تھا۔ این ایچ اے نے ایکنک کی منظوری کے بغیر منصوبے میں تبدیل کر دی جس سے منصوبے کی لاگت بڑھ کر 9 ارب 94 کروڑ تک پہنچ گئی ہے۔ محکمانہ آڈٹ اکاؤنٹس کمیٹی نے بھی لاگت میں اضافہ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ این ایچ اے کی طرف سے پی اے سی کو بتایا گیا ہے کہ ایکنک نے پی سی ون میں تبدیلی کی منظوری 17 فروری 2016ء کو دی تاہم نوٹیفیکیشن موصول نہیں ہوا۔
آڈٹ حکام نے پی اے سی سے سفارش کی کہ اس منصوبے کی تحقیقات کی جائیں۔ آڈٹ حکام نے پی اے سی کو بتایا کہ پشاور ناردرن بائی پاس سمیت سات دیگر منصوبوں میں بھی ایک ارب 84 کروڑ روپے کے اضافی اخراجات کئے گئے جبکہ کوہالہ ۔ مظفر آباد روڈ، جیکب آباد ۔ ڈیرہ اﷲ یار بائی پاس بھی اس میں شامل ہے۔ ایکنک یا سی ڈبلیو پی سے منظوری نہیں لی گئی۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ پشاور ناردرن بائی پاس منصوبے کے پی سی ون میں تبدیلی کی گئی ہے۔
تین ارب 7 کروڑ روپے کا منصوبہ 9 ارب روپے سے بھی تجاوز کر گیا ہے۔ منصوبے کی لاگت میں 3 ارب 32 کروڑ روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ کمیٹی کے رکن میاں عبدالمنان نے کہا کہ پشاور ناردرن بائی پاس منصوبے میں بہت بڑا فراڈ ہوا ہے۔ پی اے سی نے ایک ماہ میں اس کی تحقیقات مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ پی اے سی نے اسلام آباد ۔ پشاور موٹر وے پر گھاس، درخت اور پتھر لگانے پر 82 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کرنے کے معاملہ کو خلاف قواعد قرار دیا۔