اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی مشترکہ ملاقات کیلئے بیک ڈور ڈپلومیسی جاری، بھارتی لابی بھی سرگرم۔ تفصیلات کے مطابق عید کے روز نواز شریف کی لندن میں اعلیٰ امریکی سفارتکار سے ملاقات ہوئی جس کے بعد امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ نواز شریف اہلیہ بیگم کلثوم نواز کو مزید علاج
کے لئے آئندہ چند روز میں امریکہ لے جا سکتے ہیں ۔ لندن میں ڈاکٹروں نے گلے کے کینسر کے ابتدائی علاج کے بعد انہیں ہوائی سفر کے لئے کلیئر قرار دے دیا ہے۔روزنامہ اوصاف کی رپورٹ کے مطابق امریکی سفارتکار سے ملاقات میں نواز شریف کے ممکنہ دورا امریکہ کے دوران اعلی حکام سے ملاقاتوں کے حوالے سے شیڈول ترتیب دیا گیاہے۔ دوسری جانب وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے لئے 21سے23ستمبر تک امریکہ کا سرکاری دورہ کرینگے ۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی18ستمبر کو پاکستان سے روانہ ہوں گے اور اس دوران وہ نواز شریف کے ساتھ اعلی امریکی حکام سے ملاقاتیں کرینگے۔ذرائع کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور نواز شریف کی مشترکہ ملاقات کے لئے بھی پاکستانی سفارتخانہ واشنگٹن بھی بیک ڈور ڈپلومیسی کے ذریعے کوشاں ہے ۔ الندن میں موجود ذرائع یہ بھی دعویٰ کر رہے ہیں کہ نواز شریف کا ممکنہ دورہ امریکہ کا اصل مقصد اعلیٰ امریکی احکام کو پاکستان کے سیاسی معاملات سے آگاہ کرنا ہے جبکہ بیگم کے علاج کو ایک وجہ بنا کر دورہ کیا جا رہا ہے ۔نواز شریف اور خاقان عباسی کی امریکی صدر سے ملاقات کیلئے امریکہ میں بھارتی لابی بھی سرگرم عمل ہے کہ نوازشریف کی ٹرمپ سے ملاقات کروادی جائے جس کے بعد خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ پا کستان میں امریکہ اوربھارت نوازشریف کو دوبارہ حکومت میں واپس لانے کیلئے مقتدر حلقوں پر دبائو بڑھا سکتے ہیں۔