اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کے معروف صحافی و سینئر اینکرو تجزیہ کار حامد میر نے اپنے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا ہے کہ 1999کے ورلڈ کپ کے ایک میچ میں مسلم لیگ ن کے وزرا نے بنگلہ دیش کی جیت پر جوا لگایا ہوا تھا اور جسے ہم غدار کہتے ہیں وہ اسفندیار ولی پاکستان کی جیت کیلئے تسبیح ہاتھ میں پکڑے ورد اور اس کی بیٹی گھر میں مصلے پہ بیٹھی
دعائیں کرتی رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پوری پاکستانی قوم کو کرکٹ کا شوق ہے اور پاکستان کے قوم پرست رہنما اسفندیار بھی کرکٹ کے دیوانے ہیں، انہوں نے 1999کے ورلڈ کپ کے دوران کا ایک واقعہ سناتے ہوئے بتایا کہ ایک دن مجھے اس وقت پاکستان کے موجودہ وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا کہ آج پاکستان اور بنگلہ دیش کا میچ ہے تو میرے گھر مل کر دیکھیں گے وہاں اسفندیار بھی آئے گا ، تم بھی آنا، ہم اکٹھے بیٹھ کر میچ دیکھیں گے۔ میں نے ان کے گھر آ کر میچ دیکھنے کی حامی بھر لی۔ حامد میر نے بتایا کہ میں اور کچھ دوست خواجہ آصف کے گھر چلے گئے وہاں حکومت کے کئی وزیر بھی آگئے ، کچھ اپوزیشن کے لوگ بھی آگئے اور وہاں موجود لوگوں کی تعداد 15کے قریب پہنچ گئی۔ ہم سب میچ دیکھ رہے تھے کہ اس دوران میں نے دیکھا کہ اسفندیار بھاگ کر بار بار خواجہ آصف کے بیڈروم میں جاتے ہیں اور ٹیلی فون پر کسی سے بات کرتے ہیں اور واپس آکر میچ دیکھنے لگ جاتے ہیںاور ساتھ ساتھ ہاتھ میں تھامی تسبیح گھمانا شروع کر دیتے ہیں۔ اس دوران میں نے نوٹس کیا کہ وہاں بیٹھے بیشتر افراد بنگلہ دیش کی جیت کی توقع رکھتے ہیں اور وہاں موجود زیادہ افراد کا رجحان بنگلہ دیش کی جانب ہے۔ میں نے وہاں موجود سید صلاح الدین سے بات کی تو وہ بھی ترنگ میں تھے انہوں نے اسی ترنگ میں مجھے بتا دیا کہ
یہاں موجود زیادہ تر لوگوں نے بنگلہ دیش کی جیت پر پیسے لگا رکھے ہیں اور اپنے دوست اسفندیار کو بتا دو کہ آج بنگلہ دیش جیتے گا، حامد میر کا کہنا تھا کہ سید صلاح الدین بنگلہ دیش کی حمایت نہیں کر رہے تھے بلکہ ان کے پاس وہاں موجود لوگوں سے متعلق جو معلومات تھی وہ انہوں نے مجھ سے شیئر کی تھی۔ حامد میر کا کہنا تھا کہ اسی دوران میں نے اپنے ذرائع سے پتہ کروایا تھا
تو مجھے معلوم ہوا ہے کہ اسلام آباد کے ایک ہوٹل میں ایک بک کھلی ہوئی تھی اور اس پر بنگلہ دیش کی جیت پر پیسے لگ رہے ہیں۔اسی دوران میں نے وہاں موجود تسبیح چلاتے اسفندیار سے پوچھا کہ تم تھوڑی تھوڑی دیر بعد اندر جا کر کیا کرتے ہو؟جس پر انہوں نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں ٹیلیفون پراپنی بیٹی سے بات کرتا ہوں وہ اس وقت مصلے پر بیٹھی پاکستان کیلئے دعائیں مانگ رہی ہے
اور میں بھی تسبیح کر رہا ہوں تاکہ پاکستان جیت جائے۔ اس پر میں نے انہیں کہا کہ آج پاکستان مشکل ہی جیتے تو وہ فوراََ بولے ، کیوں ، کیا ہے، اور مجھے گالی دی جس پر میں نے کہا کہ یہ جو قائداعظمؒ کی مسلم لیگ ہے جس نے پاکستان بنایا تھا اس کے وزیر آج بنگلہ دیش کے ساتھ ہیں۔ اس پر اسفندیار نے ان سب کو گالی دیتے ہوئے کہا کہ ایسا نہیں ہو سکتا تم غلط کہہ رہے ہو۔
میں نے اسفندیار کو کہا کہ ہمارے میزبان اس کام میں شامل نہیں اور ہو سکتا ہے اسے اس بارے میں پتہ بھی نہ ہو لیکن یہاں پر موجود وزیر ایسا ہی کر رہے ہیں۔اس پر اسفندیار نے صلاح الدین سے پوچھاتو انہوں نے ساری بات بتا دی جس پر اسفندیار غصے میں آگئے اور تسبیح کے دانے تیزی سے چلانے لگ گئے ۔ حامد میر کا کہنا تھا کہ جب میچ ختم ہوا تو ایک طرف غدار اسفندیار
کا پاکستان ہار گیااور محب وطن مسلم لیگ کا بنگلہ دیش جیت گیا۔انہوں نے اس حوالے سے مزید کیا کہا۔۔ویڈیو ملاحظہ کریں!