لاہور (این این آئی ) حلقہ این اے 120کا ضمنی انتخاب حکمران جماعت (ن) لیگ اورپی ٹی آئی کی مستقبل کی سیاست کے حوالے سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے جبکہ قیادت کے متحرک ہونے کے باعث پیپلز پارٹی کیلئے بھی ٹیسٹ کیس ہے۔ سیاسی حلقوں کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف کی نا اہلی سے خالی ہونے والی نشست حلقہ این اے 120کا ضمنی انتخاب الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی نشست این اے 122سے زیادہ اہمیت اختیار کر گیا ہے
اور اگر اسے آئندہ عام انتخابات سے قبل (ن) لیگ اور پی ٹی آئی کی سیاسی زندگی موت کا فیصلہ ہونا کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔ ان حلقوں کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اس نشست پر آنے والے نتائج سے عدالتی فیصلے کے بعد عوام کے ذہن کی تبدیلی کا نتیجہ اخذکرنا چاہتی ہے جبکہ (ن) لیگ بھی اس فیصلے کے مقبولیت اثرات کا جائزہ لے گی ۔پی ٹی آئی کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد گزشتہ کئی دنوں سے اس حلقے میں ڈور ٹو ڈور مہم چلا رہی ہیں جبکہ (ن) لیگ کی طرف سے اس حلقے میں متحرک نہ ہونے پر چہ مگوئیاں کی جارہی ہیں۔سیاست پر گہری نظر رکھنے والے ان حلقوں کے مطابق (ن) لیگ کے سیاسی طور پر سر گرم نہ ہونے کے باوجود اس کی حلقے میں پوزیشن مضبوط ہے اور فی الحال متحرک نہ ہونے کی یہ بھی ایک وجہ ہو سکتی ہے کہ کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظور ی کیخلاف اپیلٹ ٹربیونل کے فیصلے کا انتظار کیا جائے ۔ سیاسی حلقوں کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف کی نا اہلی سے خالی ہونے والی نشست حلقہ این اے 120کا ضمنی انتخاب الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی نشست این اے 122سے زیادہ اہمیت اختیار کر گیا ہے حلقہ این اے 120کے ضمنی انتخاب کیلئے پولنگ 17ستمبر کو ہو گی۔