منگل‬‮ ، 02 جولائی‬‮ 2024 

جج کیخلاف ریفرنس،ایاز صادق کا ایسا موقف سامنے آگیا کہ کسی نے سوچابھی نہ ہوگا،ن لیگ میں کھلبلی مچ گئی

datetime 20  اگست‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)ترجمان قومی اسمبلی نے کہا ہے سپیکر سردار ایاز صادق نے کسی جج کے خلاف کوئی ریفرینس فائل نہیں کیا ۔ہفتہ کو ایک بیان میں ترجمان نے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی کے بارے میں غلط بیانی اور مبالغہ آرائی سے گریز کیا جائے ۔واضح رہے کہ اس سے قبل خبر رساں ادارے آئی این پی نے دعویٰ کیا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج اور پاناما بنچ کے سربراہ جسٹس آصف سعید کھوسہ کیخلاف 5 صفحات پر مشتمل ریفرنس دائر کردیا۔

ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ سپیکر کو وزیراعظم کا وفادار قرار دینا حقائق کے منافی ہے، معزز جج کے ریمارکس سے سپیکر آفس کی توہین ہوئی، ان ریمارکس نے کئی منفی سوالات اٹھا دئیے۔ معزز جج کے ریمارکس سے ذاتی عناد اور جانبداری کا تاثر ملتا ہے، ریمارکس سے پارلیمنٹ کی خود مختاری پر ضرب پڑنے کا تاثر ملتا ہے،سپیکر قومی اسمبلی کو ایوان نے منتخب کیا یہ فیصلہ ایوان کے 342 اراکین اور اسپیکر کے استحقاق کو مجروح کرتا ہے،سپیکر کا دفتر کوئی تحقیقاتی ادارہ نہیں،عدالت نے دس ماہ تک درخواستوں پر سماعت کی۔ سپیکر کی جانب سے ریفرنس آئین کے آرٹیکل 184 کے تحت دائر کیا جائے گا، سپیکر کے ذمہ داری ادا نہ کرنے پر درخواستوں کو قابل سماعت قرار دیا گیا تھا۔قانونی ماہرین کے مطابق ریفرنس دائر کیے جانے کے بعد چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم جوڈیشل کونسل ابتدائی سماعت کرکے ریفرنس کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ کرے گی۔ سپریم جوڈیشل کونسل میں ہائی کورٹس کے دو چیف جسٹس اور سپریم کورٹ کے تین سینئر ترین ججز شامل ہوں گے۔ تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج اور پاناما بنچ کے سربراہ جسٹس آصف سعید کھوسہ کیخلاف 5 صفحات پر مشتمل ریفرنس دائر کردیا ، ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ پانامہ فیصلے میں عدالتی بینچ میں موجود جج میں سے جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے اور اسپیکر قومی اسمبلی کو نوازشریف کا وفادار قرار دیا جو حقائق کے منافی ہے جب کہ اسپیکر کے خلاف ریمارکس سے معزز جج کے ذاتی عناد یا جانبداری جھلکتی ہے۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ نے فیصلے میں لکھا کہ اسپیکر معاملے کی تحقیقات میں ناکام رہے، فیصلے میں لکھا گیا کہ اسپیکر نے معاملہ الیکشن کمیشن کو نہیں بھیجا یہ ناکامی ہے۔ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی کو ایوان نے منتخب کیا یہ فیصلہ ایوان کے 342 اراکین اور اسپیکر کے استحقاق کو مجروح کرتا ہے۔دائر ریفرنس میں اسپیکر اسمبلی نے موقف اختیار کیا کہ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے پاناما کیس کے اپنے فیصلے میں کہا کہ اسپیکر نے اپنی ذمہ داریاں ادا نہیں کیں اور اس بنیاد پر پاناما کیس سے متعلق درخواستوں کو قابل سماعت قرار دیا۔

ایاز صادق نے ریفرنس میں کہا کہ اسپیکر کو وزیراعظم کا وفادار اور جانبدار قرار دینا حقائق کے منافی ہے، اسپیکر ایوان کے ووٹوں سے منتخب ہوتا ہے اور اسپیکر کا دفتر کوئی تحقیقاتی ادارہ نہیں ہوتا، جب کہ سپریم کورٹ نے دس ماہ تک پاناما سے متعلق درخواستوں کی سماعت کے بعد فیصلہ سنایا اور اسپیکر کا اس حوالے سے کوئی کردار نہیں تھا۔ریفرنس میں کہا گیا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کے خلاف ریمارکس سے ذاتی عناد اور جانبداری کا تاثر ملتا ہے، معزز جج کے ان ریمارکس سے کئی منفی سوالات پیدا ہوگئے ہیں، عہدے پر برقرار رہنے سے معزز جج صاحب کو مزید متنازع فیصلوں کا موقع ملے گا۔

دوسری جانب سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے ریفرنس کو عدلیہ کے خلاف سازش قرار دے دیا۔ سیکرٹری سپریم کورٹ بار آفتاب باجوہ نے کہا کہ عدلیہ کے خلاف کسی قسم کی محاذ آرائی قبول نہیں، سپریم کورٹ کے جج معزز ہیں اور سپریم کورٹ بار عدلیہ کے ساتھ ہے۔قانونی ماہرین کے مطابق ریفرنس دائر کیے جانے کے بعد چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم جوڈیشل کونسل ابتدائی سماعت کرکے ریفرنس کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ کرے گی۔ سپریم جوڈیشل کونسل میں ہائی کورٹس کے دو چیف جسٹس اور سپریم کورٹ کے تین سینئر ترین ججز شامل ہوں گے۔

موضوعات:



کالم



میڈم بڑا مینڈک پکڑیں


برین ٹریسی دنیا کے پانچ بڑے موٹی ویشنل سپیکر…

کام یاب اور کم کام یاب

’’انسان ناکام ہونے پر شرمندہ نہیں ہوتے ٹرائی…

سیاست کی سنگ دلی ‘تاریخ کی بے رحمی

میجر طارق رحیم ذوالفقار علی بھٹو کے اے ڈی سی تھے‘…

اگر کویت مجبور ہے

کویت عرب دنیا کا چھوٹا سا ملک ہے‘ رقبہ صرف 17 ہزار…

توجہ کا معجزہ

ڈاکٹر صاحب نے ہنس کر جواب دیا ’’میرے پاس کوئی…

صدقہ‘ عاجزی اور رحم

عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…