ہفتہ‬‮ ، 02 اگست‬‮ 2025 

(ن) لیگ میں سب کو پتہ ہے کہ نواز شریف کی نا اہلی کا ذمہ دار کونسا ایک شخص ہے؟

datetime 18  اگست‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ایک مرتبہ پھر پاناما پیپرز کیس کے معاملے پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کے نامعلوم مشیر پر پارٹی کی موجودہ خراب صورت حال اور نواز شریف کی نااہلی کا ذمہ دار ہونے کا الزام لگایا ہے۔سابق وزیر داخلہ نے مسلم لیگ (ن) کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کیا جس کا مقصد سینیٹر یعقوب خان کو پارٹی کا قائم مقام صدر نامزد

کیے جانے کے فیصلے کی رسمی طور پر حمایت کرنا تھا۔ رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار نے پارٹی کی قیادت کو ایک ایسے فیصلے کی حمایت کے لیے طلب کیے جانے پر تنقید کا نشانہ بنایا جس پر لاہور میں پہلے ہی فیصلہ کیا جاچکا تھا۔ذرائع نے بتایا کہ پارٹی چیئرمین راجہ ظفر الحق کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ ’اس اجلاس کا مقصد کیا ہے؟ جیسا کہ ہمیں پارٹی کے صدر کی نامزدگی کے حوالے سے میڈیا کے ذریعے معلوم ہوچکا‘۔یہ اجلاس پنجاب ہاؤس میں ہوا جس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بھی موجود تھے۔بدھ کے روز مسلم لیگ (ن) کے ترجمان ڈاکٹر آصف کرمانی نے اعلان کیا تھا کہ سینیٹر یعقوب خان کو پارٹی کا قام مقام صدر مقرر کردیا گیا ہے، یہ فیصلہ پارٹی کے آئین اور الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے روشنی میں کیا گیا، جس کا مقصد نواز شریف کی سبکدوشی کے بعد ان کی جگہ کو پُر کرنا تھا۔ذرائع کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار اور پارٹی کے دیگر سینئر ارکان، نواز شریف کے کچھ وزراء، رکن قومی اسمبلی اور سیاستدانوں سے ناخوش ہیں جنہوں نے پاناما پیپرز کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ اور مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔اجلاس سے جڑے ذرائع نے چوہدری نثار کے حوالے سے بتایا کہ ان کے مطابق پاناما کیس کو پہلے ہی مرحلے میں سپریم کورٹ نہیں

بھیجوانا چاہیے تھا۔ذرائع نے بتایا کہ انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ سب جانتے ہیں کہ نواز شریف کو اس مقام پر لانے والا کون ہے۔اس موقع پر وزیراعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری نے چوہدری نثار سے پوچھا کہ اس شخص کا نام بتائیں تاہم سابق وزیر داخلہ نے نام نہیں بتایا۔تاہم چوہدری نثار نے خواجہ سعد رفیق اور مشاہد اللہ خان کی جانب سے نشاندہی کیے جانے والے معاملات کی حمایت کی جس میں دونوں

رہنماؤں نے پارٹی کے فیصلہ کرنے کے عمل پر ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پارٹی کو اداروں سے تصادم سے گریز کرنا چاہیے، انہوں نے پارٹی کے ارکان کو زمینی حقائق کو مد نظر رکھنے کا کہا، ان کا کہنا تھا کہ تصادم کی سیاست پارٹی اور نواز شریف دونوں کو ہی زیب نہیں دیتی۔خیال رہے

کہ پاناما پیپرز کیس پر سپریم کورٹ کے فیصلے سے ایک روز قبل چوہدری نثار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے پہلی مرتبہ پارٹی کے اندر موجود داخلی کھچاؤ کا انکشاف کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ خود کو پاناما پیپرز کیس کے فیصلے کے بعد پارٹی سے الگ کرلیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…