ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

(ن) لیگ میں سب کو پتہ ہے کہ نواز شریف کی نا اہلی کا ذمہ دار کونسا ایک شخص ہے؟

datetime 18  اگست‬‮  2017 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ایک مرتبہ پھر پاناما پیپرز کیس کے معاملے پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کے نامعلوم مشیر پر پارٹی کی موجودہ خراب صورت حال اور نواز شریف کی نااہلی کا ذمہ دار ہونے کا الزام لگایا ہے۔سابق وزیر داخلہ نے مسلم لیگ (ن) کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کیا جس کا مقصد سینیٹر یعقوب خان کو پارٹی کا قائم مقام صدر نامزد

کیے جانے کے فیصلے کی رسمی طور پر حمایت کرنا تھا۔ رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار نے پارٹی کی قیادت کو ایک ایسے فیصلے کی حمایت کے لیے طلب کیے جانے پر تنقید کا نشانہ بنایا جس پر لاہور میں پہلے ہی فیصلہ کیا جاچکا تھا۔ذرائع نے بتایا کہ پارٹی چیئرمین راجہ ظفر الحق کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ ’اس اجلاس کا مقصد کیا ہے؟ جیسا کہ ہمیں پارٹی کے صدر کی نامزدگی کے حوالے سے میڈیا کے ذریعے معلوم ہوچکا‘۔یہ اجلاس پنجاب ہاؤس میں ہوا جس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بھی موجود تھے۔بدھ کے روز مسلم لیگ (ن) کے ترجمان ڈاکٹر آصف کرمانی نے اعلان کیا تھا کہ سینیٹر یعقوب خان کو پارٹی کا قام مقام صدر مقرر کردیا گیا ہے، یہ فیصلہ پارٹی کے آئین اور الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے روشنی میں کیا گیا، جس کا مقصد نواز شریف کی سبکدوشی کے بعد ان کی جگہ کو پُر کرنا تھا۔ذرائع کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار اور پارٹی کے دیگر سینئر ارکان، نواز شریف کے کچھ وزراء، رکن قومی اسمبلی اور سیاستدانوں سے ناخوش ہیں جنہوں نے پاناما پیپرز کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ اور مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔اجلاس سے جڑے ذرائع نے چوہدری نثار کے حوالے سے بتایا کہ ان کے مطابق پاناما کیس کو پہلے ہی مرحلے میں سپریم کورٹ نہیں

بھیجوانا چاہیے تھا۔ذرائع نے بتایا کہ انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ سب جانتے ہیں کہ نواز شریف کو اس مقام پر لانے والا کون ہے۔اس موقع پر وزیراعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری نے چوہدری نثار سے پوچھا کہ اس شخص کا نام بتائیں تاہم سابق وزیر داخلہ نے نام نہیں بتایا۔تاہم چوہدری نثار نے خواجہ سعد رفیق اور مشاہد اللہ خان کی جانب سے نشاندہی کیے جانے والے معاملات کی حمایت کی جس میں دونوں

رہنماؤں نے پارٹی کے فیصلہ کرنے کے عمل پر ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پارٹی کو اداروں سے تصادم سے گریز کرنا چاہیے، انہوں نے پارٹی کے ارکان کو زمینی حقائق کو مد نظر رکھنے کا کہا، ان کا کہنا تھا کہ تصادم کی سیاست پارٹی اور نواز شریف دونوں کو ہی زیب نہیں دیتی۔خیال رہے

کہ پاناما پیپرز کیس پر سپریم کورٹ کے فیصلے سے ایک روز قبل چوہدری نثار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے پہلی مرتبہ پارٹی کے اندر موجود داخلی کھچاؤ کا انکشاف کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ خود کو پاناما پیپرز کیس کے فیصلے کے بعد پارٹی سے الگ کرلیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…