اسلام آباد (آن لائن)وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے بتایا ہے کہ اس وقت تک کا متفرق سرکاری و نیم سرکاری ادارے ریلوے کے 2186.309ملین روپے کے نادہندہ ہیں۔ ریلوے ملازمین کو ریلوے اراضی پر گھر بنانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔ ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی شیخ صلاح الدین کے پوچھے گئے سوال پر وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے بتایا کہ ریلوے اراضی کی زمین ریلوے ملازمین کے گھروں کے لئے نہیں ہے۔
سال1984ء تا1987ء تک یہ پالیسی رہی کہ ریلوے ملازمین کو ریلوے اراضی پر گھر بنانے کی اجازت دی گئی۔ جسے2006ء میں روک دیا گیا تھا۔ قبل ازیں ریلوے ایمپلائز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹیز کے نام پر کل63.383ایکڑ اراضی مختص کی گئی تھی جسے بعد ازاں2006ء میں واپس لے لیا گیا۔ یہ اراضی جمعہ گوٹھ کے مقام پر موجود تھی۔ خواجہ سعد رفیق نے بتایا کہ سال2013ء میں ذمہ داریاں سنبھالیں تو ریلوے اراضی کا مکمل ریکارڈ تک موجود نہیں تھا۔ اس وقت ہمارے اسپ 95فیصد اراضی کا ڈیٹا مرتب کر لیا گیا ہے۔ ریلوے اراضی پر قبضوں کے دو راستے ہیں کچھ قبضے قانونی صورت اختیار کر چکے ہیں کچھ کچی آبادیاں ہیں جنہیں اس وقت نہیں چھیڑا جا رہا۔ اس کے علاوہ کسی کے ساتھ نرم پالیسی اختیار نہیں کی جاتی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت تک دفاع وزارت ریلوے کا447.222، این ایچ اے38.596، واپڈا19.771، پی ٹی سی ایل0.561، پوسٹل27.808، اکاؤنٹنٹ جنرل8.615، پولیس21.607، پی ایس او159.975، ایس ایس جی سی ایل0.144، پوسٹ ماسٹر جنرل 8.912، پاکستان اسٹیٹ بینک7.439، سی ایم اے111.662 ادارے کے نادہندہ ہیں۔ ان کے مطابق اس وقت تک کے وفاقی محکموں کے بقایا جات 928.266ملین جبکہ صوبائی محکموں کے ذمہ واجب الادا1258.043ملین روپے ہیں۔ موجودہ حکومت نے گزشتہ 4سالہ دورانیہ میں 6ارب روپے سے زائد کی وصولیاں یقینی بنائی ہیں گزشتہ حکومت نے اسے 5سالہ دور حکومت میں کل2606.323ملین روپے کی ریکوری کی تھی۔