اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) نیا آئین لانے کی باتیں، مگر نیا آئین کیسا ہو گا، ڈاکٹر شاہد مسعود کے انکشافات۔ تفصیلات کے مطابق معروف تجزیہ کار اور اینکر پرسن شاہد مسعود نے نجی ٹی وی پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کیا نئے آئین میں چوری جائز ہو گی؟ کیا نئے آئین میں پیسہ بیرون ملک بھجوانے کی اجازت ہو گی؟ یا پھر اس آئین میں ماڈل ٹاﺅن واقعے کے خون معاف ہو جائیں گے؟
کیا اس آئین میں پیسہ بیرون ملک لے جا کر جائیدادیں بنانا جائز ہو جائے گا؟ انہوں نے انکشاف کیا کہ نیا آئین وہ لوگ لا رہے ہیں جو بدمعاش ہیں جن کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ انہوں نے نیب میں پکڑے جانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے لوگ ملک میں نیا انقلاب اور آئین لا رہے ہیں۔ ڈاکٹر شاہد مسعود نے بتایا کہ اب یہ لوگ اللہ کی پکڑ میں آئے ہوئے ہیں اور یہ کہہ رہے ہیں عوام کا ووٹ سب سے پہلے ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے حلقوں میں بھی یہ چہ مگوئیاں ہو رہی ہیں کہ شاہد خاقان عباسی آئندہ کچھ دنوں میں جب غیر ملکی سفیروں سے ملاقاتیں کریں گے جس کے بعد قوی امکان ہے کہ سابق نا اہل وزیراعظم نواز شریف موجودہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے کہیں گے کہ اسمبلی توڑ دیں۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف وہ شخص ہے جو اپنے بھائی پر بھی اعتبار نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد ہمدردی کے طور پر کشمیر کی طرف مارچ کریں گے۔ رضا ربانی کے بارے میں ڈاکٹر شاہد مسعود نے بتایا کہ وہ فوج اور عدلیہ کو ایک جگہ بٹھا کر ایک نیا این آر او چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس طرح یہ لوگ ایک ہنگامہ برپا کرنا چاہتے ہیں جس میں باہر کی قوتوں کا عمل دخل ہو اور بلیک سوان کا واقعہ ہو۔ انہوںنے کہا کہ جب فارن پالیسی میگزین میں بلیک سوان چھپا تو میں نے لوگوں سے پوچھا یہ بلیک سوان کیا ہے؟ تو انہیں بتایا گیا کہ ایسے واقعات ہوں اور اتنی قتل و غارت ہو کہ پوری سیاست لرز جائے، پورا ملک لرز جائے۔
جس پر شاہد مسعود نے کہا کہ میں نے پوچھا کیا آپ بے نظیر بھٹو کی شہادت کی طرح کا کوئی واقعہ کریں گے تو انہوں نے کہا کہ نہیں اس سے بھی زیادہ آپ کے ملک میں افراتفری ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا ان حالات میں یہ لوگ نکلے ہیں کہ نیا آئین ہو، ایک این آر او ہو جائے اور آخر میں اتنی افراتفری ہو کہ لوگ کہیں نواز شریف صاحب آپ واپس آ جائیں اور یہ ملک سنبھالیں۔