راولپنڈی(آئی این پی ) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ مجھے دکھ ہے کہ پاکستان بنتے وقت میں جوان نہیں تھا، ماں کہتی تھی کاش تم لڑکی ہوتے تمہاری شکایتیں نہ آتیں، میری ماں کو محلے سے میری بہت شکایتیں ملتی تھیں، نوازشریف کی دماغی کیفیت قابل رحم ہے وہ فیصلہ کرلیں کہ عدالت سے جھگڑا کرنا ہے یا حق لینا ہے۔راولپنڈی کے مقامی اسکول میں یوم آزادی کی تقریب سے شیخ رشید نے دلچسپ خطاب کیا۔
انہوں نے اپنے بچپن کی یادیں تازہ کرتے ہوئے کہا کہ ماں کہتی تھی کاش تم لڑکی ہوتے تمہاری شکایتیں نہ آتیں، میری ماں کو محلے سے میری بہت شکایتیں ملتی تھیں۔شیخ رشید نے کہا مجھے دکھ ہے کہ پاکستان بنتے وقت میں جوان نہیں تھا جب کہ اس بات پر میرے والد کہتے تھے تب بھی تو مسلم لیگ میں نہیں کانگریس میں ہوتا۔شیخ رشید نے کہا کہ ہمارے لڑکے نکمے اور لڑکیاں قابل ہیں، لڑکوں کی تعلیم میں ناکامی کی یہ حالت رہی تو انہیں وظیفہ دینا پڑیگا۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو میں شیخ رشید نے کہا کہ نوازشریف کی دماغی کیفیت قابل رحم ہے وہ فیصلہ کرلیں کہ عدالت سے جھگڑا کرنا ہے یا حق لینا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان جب حدیبیہ پیپرملز کیس میں عدالت سے رجوع کریں گے تو ہم 2 دن بعد جائیں گے، ہم انتظار کررہے ہیں کہ نوازشریف کب ریویو میں جائیں گے۔شیخ رشید نے کہا کہ ایل این جی کیس میں کرپشن ثابت نہ کرسکا تو سیاست چھوڑ دوں گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ الیکشن میں عوامی مسلم لیگ اور پی ٹی آئی کا اتحاد ہوگا۔ وازشریف کی دماغی کیفیت قابل رحم ہے وہ فیصلہ کرلیں کہ عدالت سے جھگڑا کرنا ہے یا حق لینا ہے۔