اسلام آباد،گجرات(مانیٹرنگ ڈیسک،آئی این پی) مسلم لیگ(ن)کی ریلی میں 12 سالہ نوجوان حامدکی ہلاکت کے بعد اہلخانہ سخت غمزدہ ہیں۔ موقع پر موجودعینی شاہدین کے مطابق گاڑی نے نوجوان کو کچلا اور فراٹے بھرتی ہوئی آگے نکل گئی ۔ جبکہ روکنے پر ایمبولینس بھی نہیں رکی۔ عینی شاہدین نے اعلان کیا تھا کہ اگر واقعہ کا مقدمہ درج نہ ہوا تو ہم جی ٹی روڈ پراحتجاج کریں گے ۔ خاندانی ذرائع کے مطابق صلح کے لیے احمد کے غمزدہ والدین پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے
لیکن والدین ابھی کسی بھی قسم کی بات کرنے سے گریز کر رہے ہیں۔دریں اثناسابق وزیر اعظم نواز شریف کے پروٹوکول میں شامل گاڑی کی ٹکر سے جاں بحق ہونے والے بچے حامد کی نماز جنازہ ادا کردی گئی جبکہ اس موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے‘نماز جنازہ میں مسلم لیگ (ن) ‘پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے رہنمائوں نے بھی شرکت کی جبکہ پنجاب حکومت نے متاثرہ خاندان کی تاحیات مدد کی پیشکش کردی۔تفصیلات کے مطابق مشن جی ٹی روڈ کے دوران گجرات میں داخلے کے وقت نوا زشریف کے قافلے میں شامل تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے بچہ جاں بحق ہوا جس کا نمازلالہ موسیٰ کے علاقے بہار کالونی گرائونڈ میں ادا کیا گیا ،اس موقع پر مسلم لیگ ن کے وفاقی وزیر مملکت چوہدری جعفر اقبال ،تحریک انصاف کے حلیم عادل شیخ اور پیپلز پارٹی کے رہنما تنویر اشرف کائرہ بھی موجود تھے۔