اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے مسلم لیگ ن کے رہنما دانیال عزیز کو بطور وفاقی وزیر اپنی کابینہ میں شامل کرلیا۔ دانیال عزیز وزیر مملکت بنائے جانے پر قیادت سے ناراض تھے۔تفصیلات کے مطابق پاناما ہنگامے کے دوران شریف خاندان کا دفاع کرنے والے مسلم لیگ ن کے رہنما دانیال عزیز وفاقی وزارت ملنے کی امید لگائے بیٹھے تھے لیکن اس وقت ان کے ارمانوں پر اوس پڑ گئی جب انہیں
وفاقی وزیر کے بجائے وزیر مملکت بنا دیا گیا۔دانیال عزیز اس بات سے اتنے خفا ہوئے کہ ایوان صدر سے حلف برادری کی تقریب چھوڑ کر چلے گئے۔بعد ازاں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ ناراضگی کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے ساتھ ہوں اور دل سے کام کرتا ہو۔ قیادت جیسا کہے گی ویسا ہی کروں گا۔تاہم ان کی ناراضگی کی تصدیق اب اس بات سے ہوگئی جب وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے دانیال عزیز کو بطور وفاقی وزیر اپنی کابینہ میں شامل کرلیا۔نئی منتخب کابینہ اراکین میں دانیال عزیز اور ممتاز تارڑ بطور وفاقی وزیر جبکہ سید ایاز شاہ شیرازی اور میر دوستین ڈومکی کو بطور وزیر مملکت شامل کیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر کا عہدہ ملنے پر دانیال عزیز پارٹی قیادت کے شکر گزار ہیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل مسلم لیگ ن کے رہنما دانیال عزیز ناراض ہو گئے تھے اور انہوں نے کابینہ کی حلف برداری تقریب میں شرکت بھی نہیں کی تھی۔ ذرائع کے مطابق دانیال عزیز نے قیادت سے وفاقی وزیر بنانے اور پسند کی وزارت دینے کو کہا تھا ۔ انہیں وزیر مملکت بنایا جارہا تھا جس پر وہ ناراض ہو گئے۔ حلف برداری تقریب میں بھی شرکت نہیں کی۔ پانامہ کیس اور دیگر اہم مقدمات میں حکومت کے موقف کی ترجمانی کرنے والے ان کے دوسرے ساتھی طلال چوہدری وزیر مملکت بن گئے ۔ انہوں نے عہدے کا حلف بھی اٹھا لیا لیکن دانیال عزیز وفاقی وزیر نہ بن سکے ۔