اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی مشاہد اﷲ خان نے کہا ہے کہ پانامہ پیپرز کیس میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں کئے گئے، الیکشن میں پتہ چل جائے گا کہ آپ نے صحیح کام کیا یا غلط ٗجسٹس منیر سے جسٹس ڈوگر تک ہم نے کئی فیصلے دیکھے ہیں جن کو لوگوں نے نہیں مانا ٗ عدالتی فیصلوں سے کسی کی حیثیت پر کوئی فرق نہیں پڑتا ۔ بدھ کو سینٹ میں پانامہ پیپرز کیس کے فیصلہ کے بعد کی صورتحال کے حوالے سے تحریک پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پانامہ کوئی سکینڈل نہیں ہے بلکہ یہ پانامہ پیپرز ہیں جو لیک ہوئے ہیں۔
ان میں کسی امریکی کا نام کیوں نہیں ہے، میاں نواز شریف کا نام بھی پانامہ پیپرز میں نہیں تھا، صرف ان کے دو بچوں کے نام تھے لیکن اس میں جو باقی افراد تھے، ان کے خلاف تو کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ اگر فیصلے درست ہوں تو دنیا ان کو تسلیم کرتی ہے ورنہ پھر وہی ہوتا ہے جو آج ہم اسلام آباد اور راولپنڈی میں لوگوں کے جم غفیر کی صورت میں دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ پیپرز کیس میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں کئے گئے، کچھ لوگوں کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو ہم نے ہٹانا ہے سو انہیں ہٹا دیا گیا۔ اب اگر وہ لوگ سڑک پر نکلیں تو انہیں پتہ چل جائے گا کہ انہوں نے کتنا تاریخی کام کیا ہے۔ عدلیہ اور کچھ ادارے بھی کہتے ہیں کہ ہمارا اپنا نظام ہے، ایک جج کا نام بھی پانامہ پیپرز میں آیا، اس کا تو کسی نے نام نہیں لیا۔ عدالتی فیصلوں سے کسی کی حیثیت پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔ جسٹس منیر سے جسٹس ڈوگر تک ہم نے کئی فیصلے دیکھے ہیں جن کو لوگوں نے نہیں مانا، نواز شریف کو عدالتی فیصلوں کے ذریعے نکالیں گے تو وہ اور زیادہ مضبوط ہو کر آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں کرپشن ہو رہی ہے ان کا نام کوئی نہیں لیتا، اگلے الیکشن میں پتہ چل جائے گا کہ آپ نے غلط کام کیا ہے یا صحیح کام کیا ہے۔ نواز شریف کو عوام نے بھرپور محبت دی ہے، انہوں نے سپریم کورٹ کا فیصلہ فوری تسلیم کیا اور وزیراعظم ہاؤس چھوڑ دیا۔ ہمارے مخالفین کو احتساب پر یقین نہیں ہے،
انہوں نے اپنے وزراء کے خلاف کیا کارروائی کی ہے، اگر انہیں احتساب پر یقین ہوتا تو ان کی اے ٹی ایم مشینیں کب کی ختم ہو چکی ہوتیں۔ جن لوگوں نے معیشت کا پہیہ روکنے کی کوشش کی ہے انہوں نے بہت ظلم کیا ہے اور سیاسی جماعتوں نے اپنی اناء کی تسکین کے لئے ملک کا نقصان کیا ہے۔