اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) اسلام آباد ہائی کورٹ نے شریف خاندان کے افراد اور وزیر خزانہ اسحاق ڈارکا نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق درخواستوں کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر کیس کامحفوظ فیصلہ سنا دیا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے شریف خاندان کے افراد اور وزیر خزانہ اسحاق ڈارکا نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق درخواستوں کے قابل سماعت ہونے
یا نہ ہونے پر کیس کامحفوظ فیصلہ سنا تے ہوئے درخواستیں ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کر دی ہیں۔واضح رہے کہ کیس کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عمر فاروق نے کی، کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے جسٹس عمر فاروق کا کہنا تھاکہ ای سی ایل میں نام ڈالنے کا کام تو حکومت کا ہےدرخواست گزار بتائیں کہ کس قانون کے تحت نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں ای سی ایل رولز سے متعلق درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا درخواست گزار نے ای سی ایل میں نام ڈالنے کے حوالے سے متعلقہ ادارے سے رجوع کیا ہے یا نہیں جس پر درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ متعلقہ فورم سے رجوع کیا مگر جواب نہیں ملا تاہم عدالت اگر حکم جاری کر دے تو شریف خاندان اور اسحاق ڈار کا نام ای سی ایل میں شامل ہو سکتا ہے ۔عدالت نے درخواستوں کا ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کر دیا ہے۔واضح رہے کہ وزیراعظم نواز شریف اور ان کے اہل خانہ کے خلاف پانامہ فیصلے کے بعد نیب میں ریفرنسز کی تیاریاں کی جا رہی ہیں، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجاز الاحسن ریفرنسز میں پیشرفت کی نگرانی کیلئے مقرر کئے گئے ہیں۔ پانامہ فیصلے کے بعد شریف خاندان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواستیں دائر کی گئیں تھیں۔