اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )عائشہ عمران خان کی جانب سے قابل اعتراض پیغامات موصول ہونے پر بہت جذباتی ہوجاتی، قابل اعتراض پیغامات کا سلسلہ لکی مروت جلسے کے بعد شروع ہوا، جلسے میں جب تک عائشہ خطاب کررہی تھی تو لوگ موجود رہے مگر عمران خطاب کرنے آئے تو لوگوں نے جانا شروع کر دیا، گلالئی کو سمجھاتا تھا کہ عمران خان حاسد شخص ہے
یہ کرکٹ کے دور میں بھی اپنے ساتھیوں سے حسد کرتا تھا، عائشہ گلالئی کے والد شمس القیوم وزیر کی جیو نیوز کے پروگرام ’’نیا پاکستان‘‘میں گفتگو۔ تفصیلات کے مطابق جیو نیوز کے پروگرام’’نیا پاکستان ‘‘میں معروف صحافی و تجزیہ کار طلعت حسین کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی جانب سے ان کی بیٹی عائشہ گلا لئی کو قابل اعتراض پیغامات آنا شروع ہوئے تو وہ بہت زیادہ جذباتی(مشتعل)ہوجاتی تھی لیکن میں انہیں صبر اور برداشت کی تلقین کرتا تھا کیونکہ میں ایک استاد رہا ہوں اور ایک استاد کو ہمیشہ صبر اور برداشت سے کام لینا ہوتا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی جانب سے قابل اعتراض پیغامات کا سلسلہ لکی مروت جلسے کے بعد سے شروع ہوا، جلسے میں عائشہ گلا لئی جب تک خطاب کرتی رہی تب تک لوگ موجود رہے لیکن جیسے ہی عمران خان خطاب کرنے آئے تو لوگوں نے جانا شروع کر دیا۔ اس جلسے کے بعد قابل اعتراض پیغام آیا تو گلا لئی جذباتی(مشتعل )ہو گئی لیکن میں نے اسے سمجھایا کہ عمران خان حاسد شخص ہے یہ کرکٹ کے دور میں بھی ساتھیوں سے حسد کرتا تھا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں عدالتوں میں جانے کا کہا جا رہا ہے ،ہمارے پاس حلال کی کمائی ہے ،حرام کے پیسے نہیں ہیں جو مہنگے مہنگے وکیل کراکے عدالتوں میں جائیں ۔