اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) حلقہ این اے 120میں ضمنی انتخاب کی مہم میں نواز شریف تمام پابندیوں سے آزاد، تحریک انصاف توڑ کیلئے حکمت عملی بنانے میں ناکام۔ تفصیلات کے مطابق حلقہ این اے 120کے ضمنی انتخاب کی مہم میں سابق وزیراعظم نواز شریف الیکشن کمیشن کے تمام ضابطوں سے آزاد ہیں۔ واضح رہے کہ حلقہ این اے 120کی نشست سابق وزیراعظم نواز شریف
کی نا اہلی کے بعد خالی ہوئی تھی ، نا اہلی کے بعد نواز شریف کے پاس نہ تو کوئی سرکاری عہدہ رہا اور نہ ہی وہ کسی سیاسی جماعت کے عہدہ رکھتے ہیں اس لئے وہ الیکشن کمیشن کے کسی بھی انتخابی ضابطہ اخلاق کی زد میں نہیں آتے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ضابطہ اخلاق کے مطابق صدر پاکستان ‘ وزیر اعظم اور وفاقی وزراء سمیت چیئرمین ڈویژن ‘ چیئرمین سینٹ اور سپیکر قومی اسمبلی اور اراکین قومی و صوبائی اسمبلی ‘ مشیر یا حکومتی عہدہ رکھنے رکھنے والے ضمنی انتخابات والے حلقے میں نہ تو کسی قسم کی خفیہ یا اعلانیہ جلسہ کر سکتے ہیں اور نہ ہی ووٹرز کے ساتھ کسی قسم کے وعدے کر سکتے ہیں ۔دوسری جانب تحریک انصـاف اس صورتحال میں پریشان دکھائی دیتی ہے اور نواز شریف کی حلقہ این اے 120میں انتخابی مہم کا توڑ کرنے اور اپنی امیدوار ڈاکٹر یاسمین ارشد کی کامیابی کیلئے کوئی واضح حکمت عملی ترتیب نہیں دے سکی۔ سپیکر قومی اسمبلی اور اراکین قومی و صوبائی اسمبلی ‘ مشیر یا حکومتی عہدہ رکھنے رکھنے والے ضمنی انتخابات والے حلقے میں نہ تو کسی قسم کی خفیہ یا اعلانیہ جلسہ کر سکتے ہیں اور نہ ہی ووٹرز کے ساتھ کسی قسم کے وعدے کر سکتے ہیں ۔دوسری جانب تحریک انصـاف اس صورتحال میں پریشان دکھائی دیتی ہے اور نواز شریف کی حلقہ این اے 120میں انتخابی مہم کا توڑ کرنے اور اپنی امیدوار ڈاکٹر یاسمین ارشد کی کامیابی کیلئے کوئی واضح حکمت عملی ترتیب نہیں دے سکی