اسلام آباد (این این آئی) آل پاکستان مسلم لیگ نے پارٹی سربراہ سید پرویز مشرف پر الزامات کی تحقیقات کیلئے پانامہ پیپرز طرز کی جے آئی ٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت عدم گرفتاری ، آزادانہ نقل و حرکت اور سیکورٹی کی ضمانت دے تو پرویز مشرف فوری وطن واپس آنے کو تیار ہیں۔ پارٹی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد امجد نے پانامہ کے معاملے پر سپریم کورٹ اور جے آئی ٹی اراکین کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے عدلیہ پر عوام کا اعتماد بحال ہوا ہے۔
نواز شریف کیساتھ وفاداری کیلئے ملک دشمن بیانات دینے پر وزیراعظم آزاد کشمیر اور وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کے خلاف مقدمات درج ہونے چاہئیں۔ سیاسی مخالفین کی جانب سے پرویز مشرف کے خلاف الزامات بے بنیاد اور مقدمات سیاسی نوعیت کے ہیں۔ پرویز مشرف احتساب کے لئے تیار ہیں ، سپریم کورٹ پانامہ پیپرز کی طرح جے آئی ٹی تشکیل دے کر تحقیقات کرائے۔ رانا ثناء اللہ کو مشرف فوبیا ہو گیا ہے ، 12 اگست کو فیصل آباد میں جلسے کی اجازت نہ ملی تو ہم جلسہ کر کے دکھائیں گے۔ گزشتہ روز پارٹی کے سینئر عہدیداران جسٹس وحید الدین صدیقی ، ریاض خان ، تقدیرہ اجمل ، جاوید مغل ، چوہدری اسد محمود کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے آزاد کشمیر کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر کے پاکستان مخالف بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ راجہ فاروق حیدر کیخلاف آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ چلنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیری بھارت سے آزادی کی جنگ لڑرہے ہیں۔شہداء کو پاکستانی پرچم میں دفنایا جاتا ہے۔ فاروق حیدر اپنا بیان واپس لیں اور کشمیری اور پاکستانی عوام سے معافی مانگیں ۔ ڈاکٹر محمد امجد نے پارٹی سربراہ سید پرویز مشرف کے احتساب کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں انصاف کا نظام موثر نہ ہونے اور سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کے بعض غیر معروف فیصلوں اور اقدامات نے عدلیہ پر عوام کا اعتماد متزلزل کر دیا تھا۔
عدلیہ کے پانامہ کیس کے فیصلے کے بعد نہ صرف عدلیہ کے وقار میں اضافہ ہوا ہے بلکہ اس ادارے پرعوام کا اعتماد بھی بحال ہوا ہے۔ ہمیں سپریم کورٹ اور اس کے ججوں پر بھر پور اعتماد ہے لہٰذا ہم سپریم کورٹ سے درخواست کرتے ہیں کہ سید پرویز مشرف کے احتساب کے لئے ایک جے آئی ٹی تشکیل دی جائے۔سیاسی مخالفین کی طرف سے آئے روز لگائے گئے الزامات کی تحقیقات ہونی چاہئے کہ کیا پرویزمشرف کبھی کرپشن،منی لانڈرنگ ،
قومی دولت کو بیرون ملک اثاثے بنانے میں استعمال کرنے جیسے کاموں میں ملوث رہے ہیں؟سید پرویز مشرف جے آئی ٹی کا سامنا کرنے اور تحقیقات میں بھرپور تعاون پر تیار ہیں۔ اگر جے آئی ٹی کی شفاف تحقیقات کی روشنی میں سید پرویز مشرف مجرم ثابت ہوتے ہیں تو انہیں عدالت عظمیٰ جو بھی سزا دے ہمیں قبول ہو گا اور اگر وہ بے گناہ ثابت ہوتے ہیں اور آئین کی جن دفعات کے تحت انہیں ناہل قراردیاگیا ہے
ان پر پورا اترتے ہیں توہم عدالت عظمیٰ سے درخواست کرتے ہیں کہ ان کے خلاف قائم مقدمات خارج کرنے کے احکامات دئیے جائیں اور انہیں کسی بھی عام شہری کی طرح نقل و حمل کی مکمل اجازت دی جائے۔ڈاکٹر محمد امجد نے 12 اگست کو فیصل آباد میں جلسے کے حوالے سے کہا کہ اے پی ایم ایل اپنی اتحادی جماعتوں کے ساتھ مل کر پہلا بڑا عوامی شومنعقد کرے گی جس سے پرویز مشرف ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں انتہائی اہم اعلان کریں گے۔ ثابت کریں گے کہ ملک میں تیسری بڑی سیاسی قوت اے پی ایم ایل ہے۔ ہمارا اتحاد2018کے انتخابات میں کامیابی حاصل کرے گا۔