اسلام آباد (این این آئی) قائد ایوان سینٹ سینیٹر راجہ محمد ظفرالحق نے کہا کہ پاکستان ایک نظریاتی مملکت ہے اور مملکت کے استحکام کیلئے اسی اساسی بنیادی نظریئے کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ نئی نسل کو تحریک پاکستان سے واقف کرانا ہمارا بنیادی فرض تھا جو پورا نہیں کیا گیا۔ اس فریضے کی ادائیگی کی طرف بھرپور توجہ دینا وقت کی اشد ضرورت ہے۔ تاریخی حقائق سے عدم واقفیت کی بنیاد پر کہا جارہا ہے کہ پاکستا ن میں صدارتی نظام ہونا چاہیے۔
صدارتی نظام کاا یک ناکام تجربہ بھی پاکستان کی تاریخ میں ہوچکا ہے جس کے نتیجے میں پاکستان دولختِ ہوا اور اسی بنیاد پر 1973کے آئین میں ایوان بالا کا ادارہ قائم ہوا جس میں چاروں صوبوں کو نہ صرف یکساں نمائندگی ملی بلکہ چھوٹے صوبوں کے احساسِ محرومی اور تحفظات ختم کرنے کی کوشش کی گئی ۔ اس توازن کو مضبوط کرنے کی اشد ضرورت ہے ۔ ان خیالات کا اظہار قائد ایوان سینٹ نے انجمنِ فیض ا لا سلام راولپنڈی کے زیر اہتمام مادرِ ملت محترمہ فاطمہ جناح کی یوم ولادت کے حوالے سے منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ راجہ محمد ظفرالحق نے کہا کہ مادر ملت نے بھی پارلیمانی نظام کی شدید حمایت کی تھی اورمحترمہ فاطمہ جناح نے ساری زندگی قائد اعظم محمد علی جناح کی تربیت کوآگے بڑھایا ۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل میں تاریخ کی اہمیت کے حوالے سے شعور اجاگر کرنا ضروری ہے۔ وہ معاشرے جو تاریخ کو اہمیت نہیں دیتے تباہی ان کا مقدر بن جاتی ہے۔ معاشرہ اگر نظریات سے ہی واقف نہ ہو تو بہتری کیسے آسکتی ہے۔ بنیادی نظریئے پر قائم رہنے سے ہی ترقی ملتی ہے اور نظریہ پاکستان کے استحکام کی بدولت ہی ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوسکتا ہے۔ یہ ملک عقیدے کی بنیاد پر قائم ہوا نہ کہ اقتصادی صورتحال کے حوالے سے۔ قائد اعظم محمد علی جناح نے انگریزوں اور بھارتی لیڈروں سے مسلمانوں کو ایک قوم کے طور پر مناوایا اور نظریے کی بنیاد پر ملک پاکستان بنایا۔ تقریب سے صدر انجمن فیض الاسلام میاں محمد صدیق اکبر ، پروفیسر ڈاکٹر ریاض احمد ، پروفیسر ڈاکٹر نور فاطمہ و دیگر دانشوروں اور پروفیسرز نے مادرِ ملت کی ولادت کے موقع پر مادرِ ملت کی سیاسی و سماجی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ 31جولائی 2017مادرملت کا 124واں یوم پیدائش ہے۔