ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ضیاء الحق کا 62،63 اس کے بچوں پر ہی چل گیا،جی جی بریگیڈ نے نواز شریف کی 35 سالہ سیاست ختم کردی ،خورشید شاہ بہت کچھ بول پڑے

datetime 29  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی)قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ضیاء الحق کا 62،63 اس کے بچوں پر ہی چل گیا ، جی جی بریگیڈ نے میاں نواز شریف کی 35 سالہ سیاست ختم کردی ،ن لیگ نے اپنے دفاع کیلئے ان لوگوں کو آگے کیا جن کو گالم گلوچ کے علاوہ کچھ نہیں آتا،موجودہ صورتحال کی ذمہ دار حکومت خود ہے،اسٹیبلشمنٹ سے طاقت لینے کے چکر میں حکومت خود کمزور ہوگئی،ن لیگ نے ثابت کر دیا کہ قومی اسمبلی میں بیٹھے انکے تمام ارکان نااہل ہیں۔

اسلئے وزیر اعظم کیلئے باہر سے بندہ لانا پڑ رہا ہے، ن لیگ جمہوریت کے کندھوں پر چڑھ کر آئی مگر جمہوریت کو سمجھ نہ سکی ،پانامہ فیصلے کے بعد مسلم لیگ نے جورویہ اپنایا اس سے انکو مزید نقصان ہوگا ،نواز شریف مشرف کی سزا کے وقت ڈٹ جاتے اور جدہ نہ جاتے تو آج کوئی انکوہاتھ لگاتے ڈرتا ،ن لیگ اب سپریم کورٹ کے فیصلے کو ہماری طرح پی جائے اور آگے کی طرف بڑھے، پیپلز پارٹی آج بھی جمہوریت ، پارلیمنٹ بچانے کیلیے سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑی ر ہے گی ۔ہفتہ کوپاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ (پی ایف یو جے)کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ حکومت کی ناکامیاں اور کرپشن کے بڑے سکینڈلز کا علم میڈیا کے ذریعے ہوتاہے،پانامہ کیس میں ایک تاریخ رقمہوئی اور سپریم کورٹ نے بڑا فیصلہ دیا،پیپلز پارٹی نے اس فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے سب کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا۔جب ادارے اپنے فیصلے خود کرینگے تو ادارے مضبوط ہونگے۔انہوں نے کہا کہ اڑھائی سال دھرنا کے بعد سے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر نواز شریف کو کہتا رہا کہ پارلیمنٹ کو مضبوط کریں اور پارلیمنٹ کو اپنی طاقت بنائیں،شائد میں اپوزیشن لیڈر تھا اس لئے میری بات کو اہمیت نہیں دی گئی ،جب اپنی طاقت کو چھوڑکر کسی اور کو طاقت سمجھیں گے تو خود کمزورہو ں گئے،ہمیشہ پارلیمنٹ میں تحمل کی روایت کو فروغ دیا اور ایشوز کی سیاست کی ،جب تک ہم مسائل کو زیر بحث نہیں لائینگے ہم انصاف نہیں کرینگے ،

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے جمہوریت بڑی قربانیوں سے بحال کی،2008ء سے 2013 تک مشکل حالات میں آگے بڑھتے رہے ،آج جس صورتحال میں ن لیگ کھڑی ہے اس کی ذمہ دار حکومت خودہے، جو راستہ حکومت نے اپنایا اور اسٹیبلشمنٹ سے طاقت لینے کی کوشش کی اس سے حکومت مضبوط ہونے کی بجائے کمزور ہوئی،اب مسلم لیگ ( ن) کو صبر اور برداشت کے ساتھ آگے بڑھنا چا ہیے۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)نے اپنے دفاع کیلئے ان لوگوں کو میدان میں اتار جن کو گالم گلوچ کے علاوہ کچھ نہیں آتا تھا،

اسی جی جی بریگیڈ نے میاں نواز شریف کی 35 سالہ سیاست ختم کردی ۔پانامہ فیصلے کے بعد وزراء کی پریس کانفرنس ایسا رویہہے جس سے ان کو مزید نقصان ہوگا،وزیروں کا جذباتی ہونا بنتا ہے جیسے بیٹھے بٹھائے ان کی حکومت ختم ہوگئی۔خورشید شاہ نے کہا کہ ہم سب کا بے لاگ احتساب چاہتے ہیں ہم کڑے احتساب کو خوش آمدید کہیں گیہم نے ہمیشہ احتساب کا سامنا کیا اور لاشوں سے کوڑوں تک کا احتساب کا سامنا کیا ،ن لیگ جمہوریت کے کندھوں پر چڑھ کر آئی مگر جمہوریت کو سمجھ نہ سکی ،

آپ تو مشرف سے معاہدے کے بعد ملک سے بھاگ گئے،کوئی صعوبتیں برداشت نہیں کیں،اگر قربانیاں دی ہوتیں تو آج یہ حال نہہوتا، میں نے میاں نواز شریف کو کہاتھا کہ اپکو خوش قسمتی یا بدقسمتی سے دو تہائی اکثریت ملی ہے کہیں ایسا نہ ہو کہ یہ آپ کے لئے وبال جان بن جائے۔خورشید شاہ نے کہا کہ ہم آئین کے آرٹیکل 62اور63کو نکالنا چاہتے تھے مگر مسلم لیگ ( ن) نے مخالفت کی اور کہا کہ ہمارے قائد ضیاء کی نشانی رہنے دیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم تو اتحادی جماعتوں کے مرہون منت تھے پھر بھی این ایف سی ایوارڈ دیا، سرحد کو کے پی کے نام دیا ، جی بی کو صوبے کا درجہ دیا،ریکارڈ تنخواہیں بڑھائیں،مسلم لیگ (ن)کو تودوتہائی اکثریت ملی مگر آپ نے کیا دیا ۔پیپلز پارٹی کو اقتدار ملا تو ایک وردی والا صدر تھاہمیں جس تھالی میں اقتدار ملا اس میں وردی کے ساتھ طالبان، دہشت گردی اور جلتا سوات ملا،جب مشرف کو نکالنے کی بات کی تو ن لیگی ارکان نے شرائط لکھوائیں ،

مسلم لیگ کی ناکامی وہی تھی کہ طاقت کے منبع سے ہٹے اور زمین پر آگرے،جتنے ادارے مضبوط ہونگے اتنی ہی حکومت مضبوط ہوگی، کوئی سوچ سکتا تھا کہ تیسری بار بننے والا دوتہائی اکثریت سے وزیراعظم اتنی آسانی سے چلا جائے گا، بی بی کو گولی کے ذریعے راستے ہٹایاگیا، وہ جمہوریت کی مضبوطی کیلئے آئی تھیں،بینظیر نے کہا کہ مجھے مرنا بھی پاکستان میں ہے اور جینا بھی ، بینظیر بھٹو نے جمہوریت کے خاطر قربانی دی اور آج بھی تاریخ میں زندہ ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ آج پھر ایسے فیصلے کررہے ہیں کہ 228 ارکان ایوان میں موجود ہیں اس کے باوجود آپ گھر کا بندہ وزیراعظم لانا چاہتے ہیں اور اس کیلئے پہلے عبوری وزیراعظم بنانے کے چکر میں ہیں ثابت ہوگیا کہ دوتہائی اکثریت والی حکومت کے پاس کوئی اہل شخص نہیں تھا اور اب باہر سے بندہ لار ہے ہیں،ہمارے ساتھ بھی ایسا ہوا ،پیپلزپارٹی نے اسمبلی سے ممبر کو وزیراعظم بنایا،مسلم لیگ ن کے پاس قومی اسمبلی میں بیٹھا ممبر کیا اس قابل نہیں کہ وزیراعظم بنایا جائے،

آپ آج قومی اسمبلی میں اکثریت ہونے کے باوجود کسی ممبرکو وزیراعظم بنانے پر تیار نہیں۔انہوں نے حکومت کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ آپ ہماری طرح سپریم کورٹ کے فیصلے کو پی جائیں اور آگے کی طرف بڑھیں،اب ن لیگ کوصبراوربرداشت کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے، پیپلز پارٹی آج بھی جمہوریت ، پارلیمنٹ بچانے کیلیے سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑی ر ہے گی ۔اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ قائد ایوان کا فیصلہ اپوزیشن کے ساتھ ملکر متفقہ طور پر کرینگے

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…