اسلام آباد(آئی این پی)آئین پاکستان میں 18ویں ترمیم کے وقت آئین کے آرٹیکل 62اور63میں ترامیم کا فیصلہ ہو گیا تھا مگر مسلم لیگ(ن) کی شدید مخالفت کی وجہ سے آئین کے آرٹیکل 62اور63میں ترمیم نہ کی گئی، اب مسلم لیگ (ن) خوداس کا شکار ہوگئی ۔ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے دورہ حکومت میں18ویں آئینی ترمیم کیلئے میاں رضا ربانی کی زیر صدارت کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس میں پاکستان مسلم لیگ (ن)کی نمائندگی اسحاق ڈار نے کی ،
پیپلز پارٹی ذرائع کے مطابق اس وقت میاں رضا ربانی کی زیر صدارت بنائی گئی کمیٹی میں آئین کے آرٹیکل 62اور63میں ترامیم کا ٖفیصلہ ہو گیا تھا مگر مسلم لیگ (ن) کے اس وقت کی اہم عدالتی شخصیت کی ایماء پر ترمیم کی شدید مخالفت کی تھی،پیپلز پارٹی کے اہم رہنما کے مطابق کمیٹی میں مسلم لیگ (ن)کے نمائندہ اسحاق ڈار نے چیئر مین کمیٹی رضا ربانی سے ان کے سامنے ملاقات کی اور آئین کے آرٹیکل 62اور63میں ترمیم کی مخالفت کی جس کی وجہ سے 18ویں ترمیم میں آرٹیکل 62اور63 کو نہ چھیڑا گیا