اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ریکارڈ میں رد وبدل ظفر حجازی کے کہنے پر کی گئی، جی آئی ٹی میں پیشی کے بعدچیئرمین نے مجھے کمرے میں بند کر دیا اور کہالکھ کردوکہ جے آئی ٹی نے مجبورکرکے بیان لیا،ماہین فاطمہ، ایس ای پی سی پی افسران کا سینٹ کی قائمہ برائے خزانہ کے اجلاس میں بیان۔تفصیلات کے مطابق سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس سلیم مانڈوی والا
کی زیرصدارت منعقد ہوا ۔ اجلاس میں چوہدری شوگر ملز کے ریکارد میں ردوبدل پر غور کیا گیا ۔ اس موقع پر اجلاس میں بیان دیتے ہوئے ایس ای سی پی عہدیدارعلی عظیم اکرام نے کمیٹی کو بتایا جون 2013میں ظفرحجازی نے مجھے بلایاتو طاہرمحمود،ماہین فاطمہ،عابدحسین پہلے سے کمرے میں موجودتھے،ظفرحجازی نے کہاآپ نے یوکے اتھارٹیز کوخطوط کیوں لکھے،اگرآپ موجودہ تاریخ میں بندکرینگے توان لوگوں کیلئے مسئلہ ہوگا،جس پر سلیم مانڈوی والانے پوچھاظفرحجازی نے ایساکیوں کیا؟اس پر عابدحسین نے کہاظفرحجازی نے شایداس لئے کیاکہ پانامہ کیس شروع ہوچکاتھا۔چودھری شوگرملز میں ان لوگوں کے نام آتے ہیں،چیئرمین کی ہدایت پرکیس پرانی تاریخوں میں بندکیاگیا،جبکہ ماہین فاطمہ کا کہنا تھا جی آئی ٹی میں پیشی کے بعدچیئرمین نے مجھے کمرے میں بند کر دیا اور کہالکھ کردوکہ جے آئی ٹی نے مجبورکرکے بیان لیا،ماہین فاطمہ نے بتایامجھے سینئرکمشنرطاہر محمود نے چھڑایا۔ظفرحجازی نے شایداس لئے کیاکہ پانامہ کیس شروع ہوچکاتھا۔چودھری شوگرملز میں ان لوگوں کے نام آتے ہیں،چیئرمین کی ہدایت پرکیس پرانی تاریخوں میں بندکیاگیا،جبکہ ماہین فاطمہ کا کہنا تھا جی آئی ٹی میں پیشی کے بعدچیئرمین نے مجھے کمرے میں بند کر دیا اور کہالکھ کردوکہ جے آئی ٹی نے مجبورکرکے بیان لیا،ماہین فاطمہ نے بتایامجھے سینئرکمشنرطاہر محمود نے چھڑایا۔