اسلام آباد(مانیـٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم کی قانونی مشیروں سے بیگم کلثوم نواز کو وزیراعظم بنائے جانے پر رائے طلب ، پانامہ کیس کی سماعت ختم ہونے پر بلائے گئے اہم مشاورتی اجلاس کی اندرونی کہانی منظر عام پر آگئی۔ تفصیلات کے مطابق پانامہ کیس کی 5روز ہونے
والی آخری سماعت کے بعد وزیراعظم ہائوس میں بلائے گئے مشاورتی اجلاس کی اندرونی کہانی منظر عام پر آگئی ہے۔ نجی ٹی وی ٹونٹی فور نیوز کی ایک رپورٹ میں رپورٹر بشیر چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ مشاورتی اجلاس کے دوران وزیراعظم نواز شریف نے قانونی مشیروں سے بیگم کلثوم نواز کو وزیراعظم بنائے جانے پر رائے طلب کی جس پر قانونی ماہرین کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آج تک مخصوصی نشست پر کوئی وزیراعظم نہیں بنایا گیا اور اگر ایسا کیا گیا تو موجودہ صورتحال میں ایسا کرنے پر آئینی بحـث چھڑ جائے گی، مخصوص نشست پر رکن قومی اسمبلی کے وزیراعظم بننے سے منتخب اور غیر منتخب کی بحث جم لے گی جو موجودہ صورتحال میں درست قدم نہیں ہو گا۔ دوسری جانب سیاسی رفقا نے بھی اس حوالے سے اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ بیگم کلثوم نواز کی خواتین کی مخصوص نشست پر منتخب کروانےکے بعد وزیراعظم بنائے جانے پر پارٹی کی اندرونی صورتحال بھی اس فیصلے سے متاثر ہونے کا امکان ہے۔ بشیر چوہدری نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ بیگم کلثوم نواز کی خواتین کی مخصوص نشت پر ممبر قومی اسمبلی بننے کے بعد وزیراعظم بنائے جانے پر اگر منتخب اور غیر منتخب کی بحث ہوئی اور معاملہ ایک بار پھر سپریم کورٹ چلا گیا تو حکومت اپنے اہداف حاصل نہیں کرسکے گی۔