اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاناما کیس کی تحقیقات کے لیے بنائی جانے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم جے آئی ٹی کی رپورٹ میں وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے اثاثوں میں ہوشربا اضافے کا انکشاف ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 15 برس میں اسحٰق ڈار کے اثاثوں میں 91 گنا اضافہ ہوا۔تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے اثاثوں میں ہوشربا اضافے کا انکشاف ہوا ہے۔جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق اسحٰق ڈار کے بیشتر برسوں کے ٹیکس ریٹرن موجود نہیں۔ 82-1981 سے 86-1985 تک کے ٹریکس ریٹرنز کا کوئی نام و نشان نہیں۔
سنہ 95-1994 سے 2002 تک کی ویلتھ اسٹیمنٹس بھی موجود نہیں۔تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مالی سال 94-1993 سے 2009 کے درمیان اسحٰق ڈار کے اثاثوں میں 91 گنا اضافہ ہوا۔ان 15 برسوں میں اسحٰق ڈار کے اثاثے 91 لاکھ روپے سے بڑھ کر 83 کروڑ 17 لاکھ روپے تک جا پہنچے۔اسحٰق ڈار کی آمدنی 2009 میں 7 لاکھ سے بڑھ کر 2015 میں 4 کروڑ 60 لاکھ روپے ہوگئی۔ ان اثاثوں کے حصول اور آمدنی میں اضافے کا بنیادی ذریعہ ان کے بیٹے کی جانب سے دیے گئے تحائف کو بتایا گیا ہے۔