ہفتہ‬‮ ، 19 جولائی‬‮ 2025 

پندرہ سو روپے کا نوٹ اور پانامہ کیس، بچوں نے وزیراعظم نوازشریف کو پھنسادیا،جیتی ہوئی بازی کیسے پلٹی؟وہ 4بڑی غلطیاں کیا ہیں جن کی وجہ سے گیم الٹ گئی؟کیا واقعی وزیراعظم کا استحصال ہورہاہے؟جاویدچودھری کاتجزیہ‎

datetime 20  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایک جعلی نوٹ بنانے والے سے غلطی سے پندرہ سو روپے کا نوٹ بن گیا‘ اس نے سوچا میں یہ نوٹ ضائع کرنے کی بجائے اسے کسی جگہ استعمال کرنے کی کوشش کرتا ہوں اس نے ایک سادہ سا دوکان دارتلاش کیا‘ اس سے سو روپے کا سودا لیا اور اسے پندرہ سو روپے کا نوٹ پکڑا دیا‘ دوکاندار نے وہ جعلی نوٹ دراز میں رکھا اور اسے سات سو سات روپے کے دو نوٹ پکڑادیئے‘ پانامہ کیس میں اب تک یہی ہو رہا ہے‘

حکومت عدالت کو سادہ سمجھ کر ثبوتوں کے انبار لگا دیتی ہے۔۔لیکن عدالت جواب میں انہیں سات سات سو روپے کے نوٹ پکڑاکر حیران کر دیتی ہے‘ کل تک خواجہ حارث نے حکومت کو کیس جتوادیا تھا‘ان کے اس سوال کا کسی کے پاس کوئی جواب نہیں تھا‘ پانامہ میں نواز شریف کا نام نہیں‘ جے آئی ٹی نے نواز شریف کے خلاف کوئی ثبوت نہیں دیا‘ان پرکرپشن کا براہ راست کوئی الزام نہیں لگایا گیا لہٰذا آپ انہیں کیسے سزا دے سکتے ہیں لیکن آج کا دن شریف فیملی پر بھاری ثابت ہوا‘ عدالت کیبلری فونٹ سے بھی مطمئن نہیں ہوئی‘ مہریں بھی جعلی نکل آئیں‘ نوٹری پبلک کی تاریخ بھی چھٹی کا دن نکلی اور نوٹری کے سپیلنگز بھی غلط نکلے چنانچہ سلمان اکرم راجہ بیک فٹ پر چلے گئے‘ عدالت نے صاف کہہ اگر بچے فلیٹس کی ملکیت ثابت نہ کر سکے تو ذمہ داری وزیراعظم پر شفٹ ہو جائے گی‘ یہ عدالت کی طرف سے آج کی تاریخ تک واضح اورسیدھا پیغام ہے‘ آج جعلی کاغذات جمع کرانے والوں کو سات سال قید کا اشارہ بھی دے دیا گیا لہٰذا آج کا دن حکومت پر بہت بھاری تھا‘ کل کا دن بھی بہت اہم ہے‘ کل وزیراعظم کے بچوں کے وکیل اپنے دلائل مکمل کریں گے اوراس کے بعد عدالت یہ فیصلہ کرے گی یہ کیس ٹرائل کیلئے نیب بھجوایا جائے‘ کیس کا فیصلہ سپریم کورٹ خودکرے یا پھر عدالت وزیراعظم کو فیصلے تک عہدے سے ہٹا کر کیس ٹرائل کیلئے نیب بھجوا دے‘ امکانات کیا ہیں‘اس کا فیصلہ کل تک ہوگا‘

یہ ایک طرف کی صورتحال ہے جبکہ دوسری طرف آج بھی وزیراعظم اور عمران خان کے درمیان گولہ باری جاری رہی،کوئی نہیں مانے گا‘ کیا یہ دھمکی ہے یا بے چارگی ہے اور کیا واقعی وزیراعظم کا استحصال ہو رہا ہے؟

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نیند کا ثواب


’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…