پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

سعودی یا پاکستانی پالیسی؟ جنرل راحیل شریف کس پر عمل کرینگے؟پاکستان نے واضح کر دیا

datetime 18  جولائی  2017 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سینیٹ اجلاس میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا سعودی عرب کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کا تحفظ کریں گے۔ سعودی عرب کی قیادت میں عسکری اتحاد کے حوالے سے جو بھی ضابطہ کار طے ہو گا اسے پہلے پارلیمینٹ میں پیش کریں گے۔انہوں نے ریٹائرڈ جنرل راحیل شریف کی اسلامی عسکری اتحاد کی سربراہی کرنے کے بارے میں بتایا کہ راحیل شریف ابھی کسی باقاعدہ فوج کی سربراہی نہیں کر رہے کیونکہ ابھی تک کوئی باقاعدہ فوج بنی ہی نہیں ہے

کیونکہ جب تک اسلامی عسکری اتحاد کے ٹی او آر نہیں بنتے جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف اس وقت تک فوج کی کمان نہیں سنبھالیں گے۔اس پر چئیرمین سینیٹ رضا ربانی نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا جب ٹی او آرز ہی نہیں بنے تو حکومت نے انہیں کمان کرنے کی کیسے اجازت دے دی ابھی تو جنرل راحیل کی ریٹائرمنٹ کی دستاویز کی روشنائی ہی خشک نہیں ہوئی اور آپ نے ایک شخص کو اتنی اہم جگہ بھیج دیا جس کو ہمارے ایٹمی اثاثوں سمیت تمام معاملات کا علم ہے اور آپ کو اس کے ٹی او  آر کا ہی نہیں پتہ۔ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف اسی پالیسی کو اپنائیں گے جس کی پارلیمنٹ منظوری دے گی۔ اس موقع پر چیئرمین سینٹ رضا ربانی نےکہا کہ اس سے قبل بھی پاکستانی فوجی سعودی عرب میں خدمات سر انجام دیتے رہے ہیں جن کا رینک اتنا ہائی نہیں تھا مگر اب ایک سابق آرمی چیف کو سعودی عرب بھیجا گیا جب کہ حکومت کا کہنا ہے کہ اتحاد کے ٹی او آرز ابھی تک طے نہیں ہوئے۔ جس پر سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ یہ بات صحیح ہے کہ کہ اسلامی عسکری اتحاد کے ٹی او آرز ابھی تک طے نہیں ہو پائے کیونکہ اتحاد میں شامل وزرائے دفاع کا اجلاس نہیں ہو پایا جس میں ٹی او آرز طے ہونا تھے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی عسکری اتحاد اور عرب اتحاد میں فرق ہے۔ ہم اسلامی عسکری اتحاد کا حصہ ہیں جس کا یمن کی لڑائی سے کوئی تعلق نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف اسی پالیسی کو اپنائیں گے جس کی پارلیمنٹ منظوری دے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…