اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئرصحافی، تجزیہ نگار اوراینکر پرسن حامد میر نےدعویٰ کیا ہے کہ پانامہ کیس میں سوال اٹھانے پر حکومتی وزیروں نے انہیں خریدنے کی کوشش کی۔اس بات کا انکشاف انہوں نے اخبار میں لکھے گئے ایک کالم میں کیا،
حامد میر نےاپنے کالم میں مزید لکھا ہے کہ پانامہ کیس میں جے آئی ٹی رپورٹ آنے سے پہلے کچھ سوالات اٹھائے تو جواب دینے کی بجائے انہیں خوش کرنے کی کوشش کے ساتھ بھاری رقم کی آفر کی گئی۔اس کے بعد مزید سوالات اٹھانا شروع کئے تو پھر جو ہوا وہ ایک لمبی کہانی ہے، غیروں سے شکوہ نہیں لیکن اپنوں نے بھی ستم ڈھائے۔حامد میر نے مزید لکھا کہ خرید و فروخت کی یہ منڈی ان لوگوں نے سجائی جنہیں درباری کہا جاتا ہے اورجنہیں چوہدری نثار خوشامدی مشیر قرار دیتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ایک صحافی کا منہ بند کرنے کے لئے اتنے حربے آزمائے جاسکتے ہیں تو سوچئے جے آئی ٹی ا رکان کو قابو کرنے کے لئے کیا کچھ نہ ہوا ہوگا؟حامد میر نے یہ بھی لکھا ہے کہ جے آئی ٹی ارکان نے بساط سے بڑھ کر کام کیا اور توقع سے زیادہ ہمت دکھائی۔ اور ہاں! انہیں غیبی مدد بھی ملی۔ یہ غیبی مدد شریف خاندان کے اندر سے ملی۔جے آئی ٹی کو شریف خاندان کے اندر سے ایسی دستاویزات اور اطلاعات مل گئیں جن کے طشت ازبام ہونے کے بارے میں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا، حامد میر نےآج کے کالم میں دو شعر بھی لکھے کہ۔۔
گو ذرا سی بات پر برسوں کے یارانے گئے
لیکن اتنا تو ہوا کچھ لوگ پہچانے گئے
اشک رواں کی نہر ہے اور ہم ہیں دوستو
اس بے وفا کا شہر ہے اور ہم ہیں دوستو