اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) گھریلو ملازم کی موت تشدد سے نہیں بلکہ بیماری سے ہوئی، ن لیگ کی رکن پنجاب اسمبلی شاہ جہاں نے سامنے آتے ہوئے تشدد واقعہ کی تردید کر دی۔ تفصیلات کے مطابق ن لیگ کی رکن پنجاب اسمبلی شاہ جہاں نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے گھر میں کام کرنے والے 16سالہ ملازم کی موت تشدد سے نہیں بلکہ بیماری سے ہوئی ہے۔رکن اسمبلی شاہ جہاں کے مطابق گھریلو ملازم اختر بیماری کے باوجود ڈاکٹر کے پاس جانے کیلئے تیار نہیں تھا جس کے باعث وہ بیماری برداشت نہ کرتے ہوئے چل بسا اس کی موت میں وہ یا ان کی بیٹی ذمہ دار نہیں۔
واضح رہے کہ گھریلو ملازم 16سالہ اختر کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تشدد ثابت ہو چکا ہے اور اس کے جسم پر تشدد کے نشانات پائے گئے ہیں جبکہ اس کی چھوٹی بہن بھی جو اسی گھر میں ملازم تھی پر بھی تشدد کی تصدیق ہوئی ہے۔ یاد رہے کہ چند دن قبل مسلم لیگ کی ایم پی اے شاہ جہاں کے گھر سے کمسن ملازم کی لاش برآمد ہوئی تھی جس کو بوری میں بند کیا گیا تھا ۔ اختر کے قتل کا مقدمہ اس کے والد کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے کہ جبکہ مرکزی ملزمہ ن لیگ ایم پی اے کی بیٹی فوزیہ نے اسی روز مقامی عدالت سے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کر لی تھی۔