اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی کابینہ اجلاس میں چوہدری نثار کی وزیراعظم نواز شریف پر تنقید، واک آئوٹ، وزارت داخلہ نے تردید کر دی۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی آج نیوز کی رپورٹ کے مطابق وفاقی کابینہ اجلاس میں چوہدری نثار نے وزیراعظم نواز شریف پر تنقید کرتے ہوئے اجلاس سے واک آئوٹ کیا ہے جس کی تردید وزارت داخلہ نے کر دی ہے۔ معروف صحافی و نجی ٹی وی آج نیوز
کی سینئر تجزیہ کار عاصمہ شیرازی نے وفاقی کابینہ اجلاس کی اندرونی کہانی بتاتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ وفاقی کابینہ اجلاس کے دوران وزیراعظم نواز شریف اور چوہدری نثار کے درمیان کافی تلخ کلامی ہوئی ۔ عاصمہ شیرازی کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ کی جانب سے جو تردید جاری کی گئی ہے وہ وزیر داخلہ چوہدری نـثار اور وزیراعظم نواز شریف کے درمیان تلخ کلامی کی خبر پر نہیں بلکہ اجلاس کے دوران چوہدری نثار کی جانب سے وزیراعظم کی تعریف کرنے کی خبر کی تھی۔انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل شہباز شریف اور چوہدری نـثار کی ملاقات کی خبر پر بھی وزارت داخلہ نے تردید جاری کی ہے۔سینئر تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ اجلاس کے دوران چوہدری نـثار نے ایک لمبی چوڑی تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی سے وفاداری پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ وہ وزیر اعظم کا دفاع نہیں کر رہے۔چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ میں ہر مشکل وقت میں اپنی پارٹی کے ساتھ کھڑا رہا ہوںجبکہ اس کے باوجود مجھ پر تنقید کی جا رہی ہے۔عاصمہ شیرازی کا کہنا تھا کہ اپنی تقریر میں چوہدری نـثار نے ایک دو جگہ نہایت سخت جملوں کا استعمال کیا جس پر پہلے تو نواز شریف ان کی بات سنتے رہے جبکہ بعد میں انہوں نے چوہدری نثار کو کہا کہ اگر آپ کو کوئی گلہ شکوہ تھا تو آپ مجھ سے اکیلے میں بات کرتے
، وفاقی کابینہ کا فورم ایسا نہیں کہ اس پر آپ اپنی ذاتی حوالے سے وضاحت پیش کریں جس پر چوہدری نـثار نے اپنا پائوں پٹخا اور واک آئوٹ کرتے ہوئے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے واک آئوٹ کر گئے۔ اس موقع پر چوہدری نثار کو کسی وزیر یا وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے روکا نہیں گیا۔عاصمہ شیرازی کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں جس وقت چوہدری نثار نے
اپنی تقریر شروع کی اس وقت وزیراعظم نواز شریف کے استعفے کے حوالے سے رائے مانگی جا رہی تھی جس پر چوہدری نثار نے اپنی ذات کے حوالے سے گردش کرتی خبروں کے حوالے سے وضاحت پیش کرنا شروع کر دی۔