اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایک بار پھر مخالفین کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا اپوزیشن جماعتیں متفق ہیں کہ وزیراعظم نواز شریف کو چلے جانا چاہیئے کیونکہ اب وہ اس عہدے پر رہنے کا اخلاقی جواز کھو چکے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے دعویٰ کیا اس وقت مسلم لیگ (ن) دو حصوں میں تقسیم ہو چکی ہے اور نواز شریف کی کابینہ بھی رپورٹ کے دفاع میں دقت کا سامنا کر رہی ہے تاہم ایک حصہ کہہ رہا ہے کہ محاذ آرائی مناسب نہیں ہے جبکہ ن لیگ ہی کے کچھ نادان دوست ہیں جو شہادت کا رتبہ چاہتے ہیں اور ذہنی دراڑ کو ختم کرنے کیلئے مسلم لیگ نواز کا پارلیمانی اجلاس بلایا گیا۔ان کا مزید کہنا تھا کل تمام اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس بلا رہے ہیں اور جے آئی ٹی رپورٹ کے معاملے پر ایک دوسرے کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے بھی پیر کے روز اجلاس طلب کر لیا ہے اور اپوزیشن جماعتوں کے رہنما اس اجلاس میں شرکت کریں گے جبکہ قومی اسمبلی کا اجلاس بھی بلانے جا رہے ہیں۔اس موقع پر جہانگیر ترین نے بات کرتے ہوئے کہا جے آئی ٹی کو دوسرے ممالک سے ثبوت منگوانے کا اختیار دیا گیا تھا جبکہ جے آئی ٹی نے مریم نواز کو نیلسن اور نیسکول کی مالکن ثابت کیا۔ تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ آنے کے بعد اب مسلم لیگ (ن) کے وزرا تنکوں کا سہارا لے رہے ہیں۔یاد رہے 10 جولائی کو سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی پاناما جے آئی ٹی کی حتمی رپورٹ کے بعد ملک میں سیاسی درجہ حرارت بڑھ گیا ہے اور اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم سے مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔دوسری جانب حکمران جماعت نے جے آئی ٹی رپورٹ میں موجود تضادات پر سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔