اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)طلاق کی بڑھتی ہوئی شرح پر تحقیق کرنے والے ماہرین نے یہ کہہ کر ہر کسی کو حیران کر دیا ہے کہ اس کی بنیادی وجہ بوڑھے مردوں کی بڑھتی ہوئی شوقین مزاجی ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہادھیڑ عمری کو پہنچنے والے مرد اپنی بیویوں کو طلاق دے کر کم عمر خواتین سے شادیاں کر رہے ہیں ، جو طلاق کی شرح میں غیر معمولی اضافے کی ایک اہم وجہ بن گئی ہے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ
50 اور 60 کی دہائی میں پہنچنے کے بعد مرد مالی طور پر مضبوط ترین ہوتے ہیں اور عموماً وہ اعلیٰ ترین عہدوں پر بھی پہنچ چکے ہوتے ہیں۔ دولت اور رتبے کے باعث عمر کے اس حصے میں خو د سے کئی سال کم عمر کی خوبصور ت اور جوان خواتین کی توجہ حاصل کرنا ان کے لئے زیادہ مشکل نہیں رہتا۔ وہ اپنی مالی و سماجی حیثیت کو استعمال کرتے ہوئے نوجوان خواتین سے شادیاں کرتے ہیں اور پہلی بیویوں کو طلاق دے دیتے ہیں ۔ 1990 سے 2012 کے درمیان 60 سال یا اس سے زائد عمر کے مردوں کی جانب سے طلاق دیئے جانے کے واقعات میں 85 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ 44 سال یا اس سے کم عمر میں خواتین میں طلاق لینے کا رجحان زیادہ ہوتا ہے لیکن 45 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد میں مردوں کا طلاق دینے کی جانب رجحان زیادہ ہوتا ہے ۔55سال سے زائد عمر کے افراد میں طلاق لینے والی خواتین کی تعداد 12326 جبکہ طلاق دینے والے مردوں کی تعداد 18231 پائی گئی ۔ 45 سے 50 سال عمر کے مرد اپنی بیویوں کو طلاق دینے میں سب سے آگے پائے گئے ہیں۔