اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی شہری ڈاکٹر عظمیٰ کی تین شادیوں کا انکشاف ،دستاویزات پر مختلف ولدیتیں، پاکستان کسی خاص مقصد کے تحت آئی۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی شہری ڈاکٹر عظمیٰ کی تین شادیوں کا انکشاف ہوا ہے۔بونیر کے طاہر علی سے محبت کی شادی کرنے اور اس کے بعد اس شادی سے انکار کرنے والی ڈاکٹر عظمیٰ کی یہ تیسری شادی تھی جبکہ
عظمیٰ نے طاہر علی کو ایک ہی شادی کا بتایا تھا جبکہ ڈاکٹر عظمیٰ کی ولدیت بھی مشکوک ہے ۔ پاسپورٹ پر ڈاکٹر عظمیٰ کے والد کا نام محمد نوشاد، دوسری شادی کے وقت عظمیٰ کے والد کا نام صغیر احمد، جبکہ ٹی بی کے فارم پر عظمیٰ کے والد کا نام کبیر احمد درج ہے۔واضح رہے کہ ڈاکٹر عظمیٰ یکم مئی کو براستہ واہگہ بارڈر پاکستان میں داخل ہوئیں جبکہ 3مئی کو پاکستانی شہری طاہر علی سے نکاح کیا اور 5مئی کو بھارتی ہائی کمیشن میں پناہ لیکر طاہر سے نکاح کو زبردستی کی شادی قرار دیدیا۔ڈاکٹر عظمیٰ سے متعلق ان انکشافات کے بعد واضح ہو گیا ہے کہ وہ پاکستان کسی خاص مقصد کے تحت آئی تھی جو کہ پورا نہ ہو سکا جبکہ بونیر کے طاہر علی سے شادی بھی اسی خاص مقصد کے تحت رچائی گئی۔ اندازہ لگایا جاتا ہے کہ ڈاکٹر عظمیٰ بھی بھارتی جاسوس تھی جو پاکستان میں داخل ہوتے ہی حساس اداروں کی نـظروں میں آگئی تھی جس کا احساس ہوتے ہی اس نے بھارتی ہائی کمیشن میں داخل ہو کر پناہ لے لی تھی ۔ واضح رہے کہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق اگر کوئی شہری کسی دوسرے ملک میں اپنے سفارتخانے میں داخل ہو جاتا ہے تو اس ملک کی پولیس یا دیگر ادارے اسے گرفتار کرنے سفارتخانے میں داخل نہیں ہو سکتے۔ ڈاکٹر عظمیٰ نے بھی اسی قانون کا سہارا لیکر عدالت میں اپنے بچائو اور واپس بھارت جانے کیلئے درخواست دائر کر دی تھی۔