اسلام آباد(آئی این پی)پارلیمان کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں متروکہ وقف املاک بورڈ کی طرف سے ملی بھگت کے ساتھ مختلف کمپنیوں میں اربوں روپے سے زائدکی جعلی و غیر قانونی سرمایہ کاری کا انکشاف، الیسئم ہولڈنگ کمپنی میں ایک ارب روپے کی سرمایہ کاری کی گئی تاہم وقف املاک بورڈ اور نیب کو الیسئم ہولڈنگ کمپنی کے مالک کا نام تک معلوم نہیں، کمیٹی نے انکوائری کیلئے کیس نیب کو بھجواتے ہوئے 15دنوں میں رپورٹ طلب کر لی،
چیئرمین کمیٹی سید خورشید احمد شاہ اپنے دور وزارت کے آڈٹ اعتراضات کے باعث غیر جانبداری کیلئے اجلاس کی صدارت چھوڑ کر چلے گئے، اجلاس میں متروکہ وقف املاک کے حکام کمیٹی سے غلط بیانی کرتے رہے کہ کیس نیب کو بھجوا دیا، تاہم نیب نے تسلیم کرنے سے انکار کر دیا، متروکہ وقف املاک بورڈ کے حکام کی تیاری نہ ہونے پر کمیٹی کا شدید برہمی کا اظہار، چوہدری تنویر نے کہا کہ ہم4سال پرانا کیس ہے، تاہم بورڈ اور نیب کو فراڈ کرنے والے کا نام تک معلوم نہیں ، آپ کو شرم آنی چاہیے،شفقت محمود نے کہا کہ ملک کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے، ایک ارب کی جعلی سرمایہ کاری کی گئی،الیسئم ہولڈنگ کے مالک کا نام زمانے کو معلوم ہے آپ کو نہیں۔ کمیٹی کا اجلاس بدھ کو چیئرمین کمیٹی سید خورشید احمد شاہ اور سید نوید قمر کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا جس میں وزارت مذہبی امور کے مالی سال 2013-14کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔ سیکریٹری مذہبی امور نے بتایا کہ دوہزار سترہ میں حکومت نے سرکاری سکیم کے تحت ساٹھ فیصد حج کوٹہ منظور کیا ہے ،دوہزار سترہ حج کیلئے ایک لاکھ سات ہزار کی عازمین کی قرعہ اندازی کی ہے،حج انتظامات سے عوام کا اعتماد بحال ہوا ہے ،حاجی کیمپس کی تزئین وارائش کی جارہی ہے ۔ رکن کمیٹی رانا محمد افضل نے کہا کہ گزشتہ سال حج کی لوگوں نے بہت تعریف کی ۔
رکن کمیٹی شیخ رشید احمد نے کہا کہ پاکستان ہاوس میں بزرگ لوگوں کو چھوڑدیا جاتا ہے ، پاکستان ہاوس میں بہتر انتظامات ہونے چاہیں ۔ چیئرمین خورشید شاہ نے کہا کہ جب گمشدہ افراد کسی دوسرے ملک کے مکتب میں جاتے ہیں تو بدنامی ہوتی ہے ۔ وزارت کے حکام نے کہا کہ پاکستانی حجاج کو ہرقسم کی ٹریننگ دی جاتی ہے، جدہ اور مدینہ میں ایکسپریس کلیرنس ہوگی ،حاجی کا سامان سکینر میں آنے کے بعد حجاج پندرہ منٹ میں بس میں سوار ہوجائیں گے ،حاجیوں کو تین وقت کا کھانا فراہم کیا جائے گا ، حاجیوں کیلئے کیمپوں میں میٹریس ڈبل اور ٹینڈ فائر پروف ہوں گے ، اس سال کولنگ سسٹم بہتر ہوگا ،مکہ اور مدینہ میں سامان کی سکیورٹی کلیرنس بلڈنگ میں ہوگی۔سردار عاشق گوپانگ نے کہا کہ گزشتہ حج میں بعض افراد کو نوازنے کی شکایات آئی تھیں۔رکن کمیٹی جنیدانوار چودھری نے کہا کہ اس معاملے پرمذہبی امور کمیٹی میں انکوائری ہورہی ہے، پارلیمنٹیرینز کیلئے کوئی کوٹہ نہیں رکھا گیا ۔ سیکریٹری مذہبی امور نے کہا کہ ہارڈشپ کوٹہ دوہزار سے بھی کم ہے ۔
اجلاس میں رکن کمیٹی محمود خان اچکزئی اور چیئرمین خورشید شاہ کے درمیاں دلچسپ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ آج تو پورا ایجنڈا خورشید شاہ کے خلاف ہے، آج وزارت مذہبی امور ایجنڈہ ہے اور آپ مذہبی امور کے وزیر رہے ہیں،آج تو ہم سخت نوٹس لینگے۔خورشید شاہ نے جواب دیا کہ میں اجلاس شروع کر کہ آپکے حوالے کر جاوں گا، آپ سخت نوٹس لیں، میں اجلاس میں بیٹھا رہا تو ممکن ہے آپ نوٹس نہ لے سکیں۔ جنید انوار چوہدری نے کہا کہ آپ بیٹھے رہیں تو آسانی ہوگی، آپکی غیر موجودگی میں مروت میں مارے جائینگے۔ تاہم چیئرمین خورشید شاہ اجلاس کی صدارت سید نوید قمر کے حوالے کر کے چلے گئے۔اجلاس میں متروکہ وقف املاک بورڈ میں ایک ارب 30کروڑ سے زائد روپے کی خرد برد کا انکشاف ہوا۔آڈٹ حکام نے بتایا کہ وقف املاک بورڈ کی 2013اور 14میں کیش بک مکمل نہ ہونے کے باعث رقم کی منتقلی کی تفصیلات میسر نہیں ہیں، کیش بک کے بہت سے صفحات خالی چھوڑے گئے ہیں۔پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے متروکہ وقف املاک بورڈ پر برہمی کا اظہار کیا اور سوال کیا کہ خرد برد کرنے والے ملازمین کے خلاف کیا کارروائی کی گئی ہے۔
سردار عاشق گوپانگ نے کہا کہ محکمانہ انکوائری نہیں چلے گی، ڈی اے سی کی میٹنگ میں ریکارڈ لایا جائے ۔رکن کمیٹی شفقت محمود نے کہا کہ متروکہ وقف املاک بورڈ میں گھپلے ہوئے ہیں، بورڈ کے تمام اعلی فسران کے خلاف نیب میں تحقیقات ہو رہی ہے۔ کمیٹی نے 1302.09 ملین کی خرد برد کہ ذمہ داران کے خلاف کاروائی کی تفصیلات طلب کرلیں، سید نوید قمر نے کہا کہ 15 دن میں تفصیلات پیش کی جائیں، تفصیلات کا جائزہ لینے کے بعد معاملہ نیب یا ایف آئی اے کو بھیجنے کا فیصلہ کرینگے۔ آڈٹ حکام نے بتایا کہ متروکہ وقف املاک کی جانب سے سرمایہ کاری کے لیئے13ارب روپے غیرقانونی طور پر جاری کئے گئے۔غیرقانونی طورپر اربوں روپے جاری کرنے پرکمیٹی نے متروکہ وقف املاک بورڈ پربرہمی کا اظہار کیا۔
شفقت محمود نے کہا کہ متروکہ وقف املاک بورڈ نے ایلسیم ہولڈنگ کمپنی کو ایک ارب سے زائد رقم سرمایہ کاری کیلئے جاری کی، جس کمپنی کو رقم جاری کی گئی اسکے مالک کا نام کیا ہے۔تاہم وقف املاک بورڈ اور نیب کو الیسئم ہولڈنگ کمپنی کے مالک کا نام تک معلوم نہیں۔ حکام نے جواب دیا کہ کمپنی کے مالک سے متعلق تفصیلات میسر نہیں۔رکن کمیٹی چوہدری تنویر نے کہا کہ ہم4سال پرانا کیس ہے، تاہم بورڈ اور نیب کو فراڈ کرنے والے کا نام تک معلوم نہیں ، آپ کو شرم آنی چاہیے،آپ نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو مذاق سمجھا ہوا ہے۔
شفقت محمود نے کہا کہ ملک کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے، ایک ارب کی جعلی سرمایہ کاری کی گئی،الیسئم ہولڈنگ کے مالک کا نام زمانے کو معلوم ہے آپ کو نہیں۔اجلاس میں متروکہ وقف املاک کے حکام کمیٹی سے غلط بیانی کرتے رہے کہ کیس نیب کو بھجوا دیا، تاہم نیب نے تسلیم کرنے سے انکار کر دیا، متروکہ وقف املاک بورڈ کے حکام کی تیاری نہ ہونے پر کمیٹی کا شدید برہمی کا اظہار کیا اور تحقیقات کیلئے معاملہ نیب کو بھیج دیا، کارروائی کی تفصیلات 15 دن میں طلب کرلی گئیں۔