اسلام آباد(آئی این پی) پاکستان تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی و قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور شیریں مزاری نے کہاہے کہ قونصلر تعلقات کے حوالے سے ویانا کنونشن سے متعلق پاکستان کی ناقص حکمت عملی مسائل پیدا کررہی ہے،پاکستان نے خود کو قونصلر تعلقات کے حوالے سے ویانا کنونشن کا فریق بنا رکھا ہے۔عالمی عدالت انصاف پاکستانی عدالت کے فیصلے میں تبدیلی کیلئے پاکستان کو مجبور نہیں کرسکتی۔
بدھ کو بھارت کی جانب سے کلبھوشن یادو کے معاملے پر عالمی عدالت انصاف سے رجوع کے معاملے اور بھارتی فیصلے پر انتہائی تعجب کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جاسوسوں کے معاملے پر پاکستان اور بھارت نے کبھی عالمی عدالت انصاف سے رجوع نہیں کیا۔بھارت کا عالمی عدالت انصاف کا دروازہ کٹھکٹھانے کا فیصلہ ظاہر کرتا ہے کہ جاسوس کی گرفتاری سے بھارت کا بہت کچھ خطرے میں ہے۔ شیریں مزاری کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارت عالمی عدالت انصاف کے فیصلوں سے متعلق دروغ گوئی سے کام لے رہا ہے۔عالمی عدالت انصاف پاکستانی عدالت کے فیصلے میں تبدیلی کیلئے پاکستان کو مجبور نہیں کرسکتی۔ شیریں مزاری نے مزید کہا کہامریکہ کیطرح پاکستان بھی آپشنل پروٹوکول کے بارے میں اپنی حکمت عملی پر نظر ثانی کرے۔حکومت تمام عالمی معاہدے اور پرٹوکولز منظوری کیلئے پارلیمان میں پیش کرے۔اس معاملے سے واضح ہے کہ بین الاقوامی معاملات پر بند دروازوں کے پیچھے کئے جانے والے فیصلوں کی پاکستان کو بھاری قیمت چکانا پڑسکتی ہے شیریں مزاری نے مزید کہا کہامریکہ کیطرح پاکستان بھی آپشنل پروٹوکول کے بارے میں اپنی حکمت عملی پر نظر ثانی کرے۔حکومت تمام عالمی معاہدے اور پرٹوکولز منظوری کیلئے پارلیمان میں پیش کرے۔اس معاملے سے واضح ہے کہ بین الاقوامی معاملات پر بند دروازوں کے پیچھے کئے جانے والے فیصلوں کی پاکستان کو بھاری قیمت چکانا پڑسکتی ہے