جمعہ‬‮ ، 28 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پاناماکافیصلہ ،جاوید ہاشمی نے حکومت کےلئے خطرے کی گھنٹی بجادی

datetime 19  اپریل‬‮  2017 |

ملتان (آئی این پی)سینئرسیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ پانامہ کیس کا جو بھی فیصلہ آئے، اس کوحکومت سمیت تمام فریقین کو یہ فیصلہ قبول کرنا ہوگا،اگر کوئی فریق فیصلہ قبول نہیں کرے گاتو اس کی سیاست ختم ہوجائے گی،ججز کو سوچ اور ضمیرکے مطابق فیصلہ کرنا ہے۔حکومت نے فیصلہ تسلیم نہ کیاتوپھرحکومت کاگھرجاناٹھہرچکاہے ،تحریک انصاف کو پانامہ کے فیصلے سے کوئی خاص فائدہ نہیں ہوگا،وہ

بدھ کو ملتان میں اپنی رہائشگاہ پر صحافیوں گفتگو کر رہے تھے۔ جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ پاناما کیس سیاسی بن چکا ہے،دونوں فریقین سمجھتے ہیں کہ ہم سچے ہیں ،فیصلے سے کس کو نقصان پہنچے گا یا فائدہ ہوگا،ایک دن کی بات ہے، تمام فریقین کا فیصلہ قبول کرنا ہی ملک وقوم کے مفاد میں بہتر ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پانامہ کے فیصلہ سے تحریک انصاف کیلئے کو ئی بڑاراستہ نہیں نکلے گا اور نا ہی پی ٹی آئی کو پانامہ کے فیصلے سے کوئی فائدہ ہوگا،البتہ پانامہ فیصلے پرعمران خان کو بات کرنے کے مزید مواقع مل جائیں گے۔ دریں اثناء مسلم لیگ (ن)لیبرونگ کے عہدیدران سٹی صدر فرحان انصاری کی قیادت میں وفد سے ملاقات اور گفتگو کرتے ہوئے جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ پاناما فیصلہ ملکی سیاست کا اہم موڑ ہے۔ جو بھی فیصلہ آئے نواز شریف اور عمران خان کو کھلے دل سے تسلیم کرنا چاہیے۔ جاوید ہاشمی نے مزید کہا کہ پانامہ کا جو بھی فیصلہ ہو ملک میں جمہوریت کو ری ڈیل نہیں ہونا چاہیے۔ جمہوری عمل ہر صورت جاری رہنا چاہیے ۔یہی بات ہی ملک وقوم کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری عمل کو مزید مستحکم ہونا چاہیے۔ اس عمل کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ جمہوری عمل کو مزید مستحکم ہونا چاہیے۔ اس عمل کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…