لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) دو سال پہلے جعلی ڈگریاں بانٹنے کے الزام میں عالمی میڈیا کی توجہ حاصل کرنے والی پاکستانی کمپنی ایگزیکٹ اور کمپنی کے وائس پریذیڈنٹ عمیر حامد پر امریکی عدالت نے فرد جرم عائد کر دی۔ عمیر حامد کو تین ماہ پہلے امریکہ میں جعلی ڈگریوں کے لئے لوگوں سے پیسے بٹورنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا جس نے عدالت میں 140 ملین ڈالر کے فراڈ کا اعتراف کر لیا ہے۔ امریکی محکمہ انصاف کے بیان کے مطابق عمیر حامد مختلف
ناموں کے ساتھ لوگوں کو غلط معلومات فراہم کرتا تھا اور ڈگری مہیا کرنے کا جھانسہ دیکر پیسے لیتا تھا۔ اس مقصد کے لئے جن تعلیمی اداروں کی ویب سائٹس کا حوالہ دیا جاتا تھا ان کا کہیں کوئی وجود نہیں تھا۔امریکی محکمہ انصاف کے مطابق عمیر حامد پاکستانی کمپنی ایگزیکٹ سے منسلک ہے جہاں وہ اسسٹنٹ وائس پریذیڈنٹ کے عہدے پر فائز رہا ہے۔ عمیر حامد نے عدالت کو بتایا کہ اس کام میں اس کو ایگزیکٹ کمپنی اور اس کے سربراہوں کی معاونت حاصل تھی۔