لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) ایل ڈی اے کے ایک سروےکے دوران لاہورمیں50 پرائیویٹ ہاؤسنگ سکیموں کےذر یعےاربوں روپے کے فراڈکاانکشاف ہواہے یہ سکیمیں صرف کاغذات پرموجود ہیں اور نقشے دکھاکرہی ان کے پلاٹس فروخت کئے جارہے ہیں جبکہ ان سکیموں کاکوئی ریکارڈایل ڈی اے کے پاس سرے سے ہی موجود نہیں جبکہ ان فراڈسکیموں کی تعدادتقریبا50بتائی جارہی ہے ۔لاہورڈویلپمنٹ اتھارٹی کے شعبہ میڑوپولیٹن پلانننگ ونگ کے سروے میں یہ انکشاف ہواہے کہ بچاس کے قریب ایسی سکیمیں ہیں جوکہ صرف کاغذوں میں موجود ہیں تاہم ایل ڈی اے کی حدود میں
ان کاکوئی ثبوت نہیں ہے اوران سکیموں کے دفاترشہریوں کوصرف نقشے دکھاکرہی پلاٹس فروخت کرکے پیسے بٹوررہے ہیں اورجن افراد نے ان سکیموں کے پلاٹس خریدے ہیں وہ اب اپنے اپنے پلاٹوں کی تلاش کےلئے مختلف علاقوں میں چکرلگاکراپنی زمینوں کوڈھونڈرہے ہیں ۔ایل ڈی اے کے مطابق اس سکینڈل میں شہریوں سے نقشوں پرپلاٹ دکھاکر اربوں روپے کی رقوم بٹوری گئی ہیں اوریہ سکیمیں برقی روڈ ، فیروزپور روڈاور مانگا روڈ پر واقع ہیں جن کازمینی حقائق سے دورتک کوئی تعلق نہیں ہے ۔