لاہور( این این آئی)صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ دہشتگردی کی منصوبہ بندی افغانستان کے علاقے ننگر ہار اور کنڑ میں ہوتی ہے ، ہائی الرٹ کے باوجود دہشتگردی کا واقعہ ہوا ، کوشش ہو گی کہ مردم شماری کے عمل پرکوئی اثر نہ پڑے ۔ واقعہ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ تحقیقات جاری ہیں اور جلد اصل حقائق سامنے آ جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جاری جنگ کو منطقی
انجام تک پہنچایا جائے گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردی کی منصوبہ بندی افغانستان کے علاقے ننگر ہار اور کنڑ میں ہوتی ہے ۔ انہوں نے مردم شماری کے عمل کو جاری رکھنے بارے سوال کے جواب میں کہا کہ کوشش ہو گی کہ اس واقعے کے مردم شماری کے جاری عمل پر کوئی اثرات نہ پڑیں۔ علاوہ ازیں پنجاب حکومت کے ترجمان ملک محمد احمد خان نے کہا کہ یہ واضح نظر آرہا ہے کہ ٹارگٹ سکیورٹی اہلکار تھے ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت شہید ہونے والوں کے خاندانوں کے غم میں برابر کی شریک ہے اور ان کی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جاری جنگ میں کامیابی کے سوا اور کوئی آپشن نہیں ۔پوری قوم اپنی افواج کے شانہ بشانہ ہے اور انشا اللہ اس جنگ میں ضرور کامیابی حاصل کریں گے۔