اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) کراچی میں جماعت اسلامی کے مرکز ’’ادارہ نورحق ‘‘سیل، کئی کارکن گرفتار،پولیس کی بھاری نفری تعینات، جماعت اسلامی نے ملک گیر احتجاج کا الٹی میٹم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی کراچی نے آج کے الیکٹرک کی اووربلنگ کے خلاف شاہراہ فیصل نرسری سٹاپ پر احتجاج کا اعلان کر رکھا تھا جس کی اجازت انتظامیہ نے دینے
سے انکار کر دیا تھا۔ جماعت اسلامی کے مرکز ’’ادارہ نور حق‘‘میں جیسے ہی کارکنان جمع ہونے شروع ہوئے پولیس کی بھاری نفری وہاں پہنچ گئی اور کنٹینر رکھ کر ’’ادارہ نور حق‘‘کے مرکزی دروازے کو بند کر دیاجبکہ لوگوں کی آمدورفت بھی روک دی گئی ہے اس دوران ایک کارکن کی گرفتاری کی بھی اطلاع ہےجبکہ دوسری جانب پولیس نے شاہراہ فیصل پر احتجاجی دھرنے کے لیے جماعت اسلامی کی جانب سے لگایا گیا کیمپ بھی اکھاڑ دیا ہے۔ جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الحق کا کہنا ہے کہ یہ سراسر دہشت گردی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک دہشت گردی کے الیکٹرک کراچی کے عوام کے ساتھ کررہی ہے اور پولیس ان کی حمایت میں یہاں ہمیں روکنے کے لئے آگئی ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر آج ہمیں احتجاج کرنے سے روکا گیا تو پھر یہ احتجاج شہر کے ہر حصے میں ہوگا اور اسے روکا نہیں جاسکے گا۔حافظ نعیم الحق نے الزام عائد کیا کہ پولیس جماعت اسلامی کے کارکنان کو گرفتار کررہی ہےاوراحتجاج سے قبل عوام کو ہراساں کرنے کی کوشش کررہی ہے۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی انتظامیہ ناکامی سے دوچار ہے وہ بجائے اپنے آپ کو ٹھیک کرے ہمارے دفاترکو بند کر رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ گرفتاریوں اور اس قسم کے ہتھکنڈوں سے احتجاج رکے گا نہیں بلکہ پورے ملک میں پھیل جائے گا۔انہوں نے حکومت کو الٹی میٹم دیا کہ اگر چھ بجے تک ہمارے کارکنان کو رہا نہیں کیا گیا تو وہ اس کے بعد آگے کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔