لاہور(آئی این پی)داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے لئے سات مقامی بنکوں پر مشتمل کنسورشیم واپڈا کو 144 ارب روپے مہیا کرے گا، پاکستان کی تاریخ میں کسی بھی منصوبے کے لئے مقامی بنکوں کی جانب سے فراہم کی جانے والی یہ سب سے بڑی فنانسنگ ہے ، مذکورہ کنسورشیم حبیب بنک کی سربراہی میں تشکیل دیا گیا ہے۔فنڈز کی فراہمی کے معاہدے پر دستخط کی تقریب گزشتہ روز واپڈا ہاؤس میں منعقد ہوئی۔
چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ (ر) جنرل مزمل حسین ، حبیب بنک کے صدر نعمان ڈار ، نیشنل بنک کے صدر سعید احمد خان اور کنسورشیم میں شامل دیگر بنکوں کے نمائندوں نے معاہدے پر دستخط کئے۔ ممبر (فنانس) واپڈا اور ممبر (پاور ) واپڈا کے علاوہ واپڈا اور بنکوں کے سینئر آفیسرز بھی تقریب میں شریک ہوئے۔تقریب سے خطاب میں چیئرمین واپڈا نے کہا کہ آج کا دِن پاکستان میں پن بجلی کے وسائل کو ترقی دینے کے لئے فنڈزکے انتظامات کے حوالے سے تاریخی اہمیت کا حامل ہے۔ اْنہوں نے کہاکہ واپڈا داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی فنانسنگ میں سپورٹ کے لئے وزیراعظم، وزارتِ پانی و بجلی اور وزارتِ خزانہ کا شکر گزار ہے۔اْنہوں نے مزید کہا کہ آج کا معاہدہ مالیتی اداروں کی جانب سے واپڈا کی مضبوط مالی حیثیت پر اعتماد کا اظہار ہے۔چیئرمین واپڈا نے بتایا کہ 4320 میگاواٹ پیداواری صلاحیت کا داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ دو مراحل میں تعمیر کیا جارہا ہے اور ہر مرحلے کی پیداواری صلاحیت 2160 میگاواٹ ہے۔ منصوبے کا پہلا مرحلہ پانچ سال میں مکمل ہوگا اور اِس پر لاگت کا تخمینہ4.2ارب ڈالر ہے۔ عالمی بنک منصوبے کے پہلے مرحلے کی تعمیر کے لئے تقریباً ایک ارب ڈالر مہیا کر رہا ہے، جبکہ باقی فنڈز کا انتظام واپڈا خود اپنے وسائل اور حکومتِ پاکستان کی گارنٹی کے ساتھ کر رہاہے۔ اْنہوں نے کہا کہ 144 ارب روپے کی فراہمی کے لئے آج طے پانے
والے معاہدے کے علاوہ 350 ملین ڈالر پر مشتمل غیر ملکی فنانسنگ کے لئے بھی معاہدے کو تقریباً حتمی شکل دی جاچکی ہے اور اِس پر بھی بہت جلد دستخط کئے جائیں گے۔پانی اور پن بجلی کے شعبوں میں واپڈا کے زیرِ تعمیر منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے اْنہوں نے کہا گزشتہ 6 ماہ کے دوران واپڈا کی مربوط کوششوں اور م?ثر انتظامات کی بدولت اِن منصوبوں کی تکمیل میں درپیش رکاوٹوں کو دور کر دیا گیا ہے اور اب یہ تیزی سے اپنی تکمیل کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ اْنہوں نے بتایا کہ 969میگاواٹ کا نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ، 1410میگاواٹ کا تربیلا کا چوتھا توسیعی منصوبہ اور 106میگاواٹ کا گولن گول ہائیڈرو پاور پراجیکٹ 2017 ء کے اواخر سے 2018 ء کے وسط تک مرحلہ وار مکمل ہو جائیں گے۔کچھی کینال کا پہلا مرحلہ بھی اگست سے دسمبر 2017ء کے دوران مکمل کر لیا جائے گا اور اِس سے بلوچستان کے دور افتادہ اور پسماندہ ضلع ڈیرہ بگٹی میں 72ہزار ایکڑ اراضی زیر کاشت آئے گی۔
اْنہوں نے کہا کہ اِن منصوبوں کی تکمیل سے ملک کی اقتصادیات میں استحکام آئے گا اور معاشرتی شعبہ میں بھی ترقی ہوگی۔تقریب سے حبیب بنک کے صدر نعمان ڈار اور نیشنل بنک کے صدر سعید احمد خان نے بھی خطاب کیا۔