اسلا م آباد(جاوید چوہدری )اسلام آباد میں ذوالفقار علی بھٹو کے نام پر ایک یونیورسٹی قائم ہے‘ یہ یونیورسٹی زیبٹ کہلاتی ہے‘ آج بلاول بھٹو اس یونیورسٹی کے کانووکیشن کی صدارت کر رہے تھے‘ بلاول صاحب نے اپنے خطاب کے دوران فرمایابلاول صاحب کی بات درست ہے‘ تعلیم بے شک سب سے طاقتور ہتھیار ہوتی ہے لیکن بلاول صاحب جس وقت اس حقیقت کا اعلان کر رہے تھے عین اس وقت سندھ میں میٹرک کے امتحانات
میں خوفناک نقل چل رہی تھی‘ لاڑکانہ بھٹوز کا شہر ہے‘آج لاڑکانہ بورڈ کے 135 امتحانی سنٹرز میں نویں جماعت کا سندھی کا پرچہ آئوٹ ہو گیا‘ یہ پرچہ سارا دن فوٹو سٹیٹ کی دوکان پر سو روپے میں حل شدہ حالت میں فروخت ہوتا رہا‘ سکھر بورڈ نے آج انگریزی کا پرچہ لیا تھا‘ یہ پرچہ بیس منٹ لیٹ شروع ہوا اور طالب علم گائیڈز اور نوٹس جیسے ہتھیاروں کی مدد سے یہ پرچہ حل کرتے رہے‘ شکار پور میں نویں جماعت کا سندھی کا پیپر واٹس ایپ پر دستیاب تھا اور گھوٹکی میں انگلش ون کا پرچہ بھی واٹس ایپ پر آئوٹ ہو گیا‘ سندھ حکومت دفعہ 144 لگانے کے باوجود امتحانی مراکز کے سامنے سے فوٹو سٹیٹس کی دکانیں بند نہ کرا سکی اور یہ ہے وہ تعلیم جسے آپ طاقتور ترین ہتھیار سمجھتے ہیں‘ میری بلاول صاحب سے درخواست ہے آپ کے خیالات بہت اچھے ہیں لیکن آپ ان خیالات کے ساتھ ساتھ کم از کم اپنے صوبے سے نقل ہی ختم کرا دیں کیونکہ نقل وہ بیماری ہے جو کسی قوم کو لگ جاتی ہے تو پھر وہ قوم تعلیم سمیت کوئی ہتھیار اٹھانے کے قابل نہیں رہتی اور اور سندھ اس بیماری میں پورے ملک میں بدنام ہے۔ بیانات میں تندی اور تیزی آ رہی ہے۔ شہباز شریف ا ورچوہدری نثارکے الزامات کاآج آصف علی زرداری نے بھی ان بیانات کا جواب دیا‘ زرداری صاحب نے چار اپریل کو پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹوکمیٹی کا اجلاس بھی طلب کر لیا‘ نئی صف بندی کا اعلان بھی کر دیا اور پانامہ کیس کے فیصلے کے بعد مفاہمت کی سیاست ترک کرنے اور فیصلہ کن مہم شروع کرنے کا اعلان بھی کر دیا۔