لاہور ( این این آئی) پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کے سربراہ و سابق صدر آصف علی زرداری نے ابتدائی طور پر نئی سیاسی صف بندی اور حکمت عملی مرتب کر لی جسے پانامہ لیکس کیس کے فیصلے کے بعد حتمی شکل دے کر منظر عام پر لایا جائے گا ،اس سلسلہ میں پارٹی کے سرکردہ رہنماؤں کو بھی اعتماد میں لیا گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق آصف زرداری کی زیر صدارت اجلاس میں آئندہ کی سیاسی صف بندی کے لئے طویل
مشاورت کی گئی اور پارٹی رہنماؤں کو پاناما لیکس کے بعد کے منظر نامے پر اعتماد میں لے گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مشاورت میں صف بندی کو حتمی شکل پاناما لیکس فیصلے کے بعد دینے پر اتفاق کیا گیا جبکہ ذوالفقارعلی بھٹو کی برسی کے بعد پی پی قیادت پنجاب کو مرکز بنا کر سیاسی بساط بچھائے گی۔آصف زرداری نے سیاسی صف بندی کے لیے مختلف رہنماؤں کو سیاسی رابطوں کا ٹاسک دیتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی رہنما تنظیمی تیاری کرلیں۔ آصف علی زرداری نے آئندہ ماہ سے انتخابی مہم کا آغاز کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چار اپریل سے راولپنڈی کے جلسے سے انتخابی مہم کا آغاز کرینگے جس کے بعد پورے پنجاب میں جلسے کریں گے۔انہوں نے کہا کہ مفاہمت کا دور ختم ہوچکا مخالفین کو بتائیں گے کہ الیکشن کیسے لڑا جاتا ہے۔ میری اور بلاول بھٹو کی سیاسی حالات پر نظر ہے اور حالات کا جائزہ لے کر ہی سیاسی کھیل کھیل رہے ہیں تاہم اپنی سیاسی حکمت عملی پانامہ کیس کے فیصلے کے بعد ظاہر کریں گے تاکہ مخالفین کا کوئی بھی حربہ نہ چلے۔ہمارے پاس کرنے کو بہت کچھ ہے لیکن کچھ دن انتظار کریں جب میدان سجے گا تو مخالفین کو منہ توڑ جواب ملے گا۔سابق صدر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ آئندہ وزیراعظم پیپلز پارٹی کا ہوگا اور وہ بلاول بھٹو زرداری ہوں گے ۔علاوہ ازیں ایک نجی ٹی وی کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ (ق) کو انتخابی
اتحاد کی پیشکش کر دی ۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی آئندہ انتخابات کے لئے انتخابی الائنس بنانا چاہتی ہے اور اسی تناظر میں(ق) کو انتخابی اتحاد کی پیشکش بھی کی گئی ہے ۔ نجی ٹی وی کے مطابق مسلم لیگ (ق) کے سینئر رہنما کامل علی آغا نے تصدیق کر تے ہوئے کہا ہے کہ پیشکش کا پارٹی اجلاس میں جائزہ لیا جائے گا۔