اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سینئردفاعی تجزیہ کاراکرام سہگل نے کہاہے کہ پانامالیکس کے مقدمے کافیصلہ آنے پرسابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کونگران وزیراعظم بنایاجاسکتاہے ۔ایک نجی ٹی وی کے پروگرا م میں گفتگوکرتے ہوئے اکرام سہگل نے کہاکہ پانامالیکس کے حوالے سے سپریم کورٹ سے فیصلہ جلدہی آنے والاہے ۔اگرفیصلہ وزیراعظم نوازشریف کے خلاف آیاتوراحیل شریف عام انتخابات کے شفاف انعقاد کےلئے ایک
بہترین نگران وزیراعظم ہونگے ۔اس موقع پرانہوں نے راحیل شریف سے ذاتی گفتگوکاحوالہ دیتے ہوئے کہاکہ میں نے خود راحیل شریف سے کہا ہے کہ اس وقت آپ ہی وہ شخص ہیں جس پر پورے ملک اور پوری قوم کو فخر ہے اور جس پر قوم مکمل اعتماد کرتی ہے۔ آپ کے جانے سے قوم کی خاطر دی گئیں آپ کی اور آپ کے اہل خانہ کی قربانیاں رائیگاں جائیں گی۔اکرام سہگل نے مزید سوالات اٹھائے کہ یہ بات بھی سوچنے کی ہے کہ سعودی عسکری اتحاد کے لیے کیوں راحیل شریف کو ہی سعودی عسکری اتحاد کا سربراہ تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا؟ اوراس اتحاد کےلئے کسی عرب ملک کے اعلی فوجی افسرکوکیوں نہیں عہدہ دیاگیااورکیوں مسلم ممالک نے جنرل (ر) راحیل شریف کوہی سربراہ کے طورپرلیاہے ؟انہوں نے کہاکہ اس پاکستان کے اپنے حالات کشیدہ ہیں ۔ایسی صورتحال میں راحیل شریف کو سعودی عسکری اتحاد کا سربراہ تعینات کرنے کافیصلہ کرنابہت مشکل ہے ۔واضح رہے کہ اس سےقبل وزیردفاع خواجہ محمدآصف جنرل (ر) راحیل شریف کے بارے میں بتاچکے ہیں کہ سعودی عرب نے راحیل شریف کی خدمات لینے کےلئے پاکستانی حکومت سے درخواست کی تھی جس پرپاکستان نے بھی مثبت ردعمل دیتے ہوئے سعودی عرب کی درخواست منظورکرتے ہوئے راحیل
شریف کواین اوسی جاری کردیاہے تاہم ابھی تک اس معماملے میں راحیل شریف کی طرف سے کوئی د رخواست وفاقی حکومت کوموصول نہیں ہوئی ہے ۔